بھوپال: مدھیہ پردیش کے مبینہ ای-ٹینڈر گھوٹالہ میں تمام ملزمین کو بری کیے جانے کے بعد کانگریس نے ریاست کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ریاستی کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے صدر کے کے مشرا نے اس سے متعلق ایک نیوز ٹوئٹ کے ذریعے اس معاملے میں سوالات کھڑے کیے۔
Published: undefined
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’’ایم پی کے تین ہزار کروڑ کے ای ٹینڈر گھوٹالہ کے تمام 6 ملزمان بری (ای) ماندار شیوراج (؟) میں ہوا گھوٹالہ! اسپیشل کورٹ نے کہا- سرکاری استغاثہ کی جانب سے کوئی الزام ثابت نہیں کیا جا سکا! واہ بدعنوانو، بے شرمو! آر ایس ایس پرچارک سنیل جوشی کے قتل میں شامل پرگیا سنگھ ٹھاکر کو بھی ایسے ہی بری کروایا تھا!‘‘
خیال رہے کہ سال 2018 میں سامنے آنے والے اس مبینہ گھوٹالے میں لوک آیکت کی خصوصی عدالت نے تمام چھ ملزمان کو شواہد کے فقدان کی وجہ سے بری کر دیا ہے۔
Published: undefined
اس معاملے میں مدھیہ پردیش الیکٹرانک ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے او ایس ڈی نند کشور براہمے، پرائیویٹ کمپنی کے ڈائریکٹر ورون چترویدی، ونے چودھری، سمیت گوولکر، ایک دوسری کمپنی کے ڈائریکٹر منوہر ایم این اور ایک مقامی تاجر منیش کھرے کو ملزم بنایا گیا تھا۔
اس معاملے کی جانچ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں کی حکومتوں کے دوران ہوئی تھی۔ اس کے بعد تفتیشی ایجنسی اکنامک انویسٹی گیشن بیورو (ای او ڈبلیو) نے عدالت میں تمام ملزمان کے خلاف فرد جرم دائر کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined