قومی خبریں

’کانگریس نے سخت قانون بنا کر نوجوانوں کو پیپر لیک سے آزادی دلانے کا عزم کیا ہے‘، نیٹ پیپر لیک معاملہ پر راہل گاندھی کا رد عمل

راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ نیٹ (NEET) امتحان کا پیپر لیک ہونے کی خبر 23 لاکھ سے زیادہ طلبا و طالبات اور ان کے کنبوں کے خوابوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

 

کل یعنی 5 مئی کو ملک بھر میں نیٹ (NEET) کا امتحان ہوا تھا۔ اس امتحان کا پیپر لیک ہونے کی خبر نے ایک بار پھر انتظامیہ کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’نیٹ (NEET) امتحان کا پیپر لیک ہونے کی خبر 23 لاکھ سے زیادہ طلبا و طالبات اور ان کے کنبوں کے خوابوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنے اس پوسٹ میں انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’بارہویں پاس کر کالج میں داخلے کا خواب دیکھنے والے طلبا و طالبات ہوں یا سرکاری ملازمت کے لیے جدوجہد کر رہے ہونہار نوجوان، ہر کسی کے لیے مودی حکومت لعنت بن چکی ہے۔ 10 سالوں سے بی جے پی حکومت کے نکمے پن کی قیمت اپنے مستقبل کی بربادی سے چکا رہا نوجوان اور اس کا کنبہ اب سمجھ چکا ہے کہ زبان چلانے اور حکومت چلانے میں فرق ہوتا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے پیپرلیک مسئلہ سے نجات کے لیے کانگریس کے منصوبہ کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’کانگریس نے سخت قانون بنا کر نوجوانوں کو پیپر لیک سے آزادی دلانے کا عزم کیا ہے۔ طلبا کو صحت مند اور شفاف ماحول ہماری گارنٹی ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ نیٹ امتحان کا پیپر لیک ہونے کی خبر تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ حالانکہ این ٹی اے (نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی) نے دعویٰ کیا ہے کہ نیٹ امتحان کا پرچہ لیک نہیں ہوا ہے۔ این ٹی اے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ این ڈی اے کے سیکورٹی پروٹوکول اور ایس او پی کے ذریعہ پتہ لگایا ہے کہ نیٹ پیپر لیک کی طرف اشارہ کر رہے سوشل میڈیا پوسٹ پوری طرح سے غلط ہیں۔ ان کا کوئی بنیاد نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined