ہریانہ میں اسمبلی انتخاب کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے۔ اس ریاست میں یکم اکتوبر کو سبھی 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جمعہ کے روز الیشکن کمیشن نے اس تعلق سے تفصیلی جانکاری ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ دی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی، یعنی نتائج 4 اکتوبر کو برآمد ہو جائیں گے۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی ہریانہ کا انتظار پورا ہونے جا رہا ہے، یہاں کانگریس کی حکومت آ رہی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر آئندہ اسمبلی انتخاب میں موجودہ حکومت کی وداعی کا دعویٰ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’پہلی اکتوبر کو، پہلے پہر میں ہی بی جے پی کی وداعی پر عوام کی مہر لگ جائے گی۔ عوام کے مینڈیٹ سے دھوکہ دے کر بنی بی جے پی کی حکومت نے شکونی کے چوسر کی طرح پھانس کر ہریانہ کو چوطرفہ چوپٹ کرنے کا گناہ کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
اس پوسٹ میں رندیپ سنگھ سرجے والا آگے لکھتے ہیں کہ ’’بی جے پی کے ڈبل انجن نے ایک طرف ہریانہ کے کسانوں کو اپنے کھیت کھلیان چھوڑ کر بار بار انصاف کی اپیل کے لیے دہلی کے دروازے پر دستک دینے کو مجبور کر دیا، اور دوسری طرف لاٹھی ڈنڈے، کیل کانٹے سے مزین اپنے سارے سخت نظام کو جھونک کر ہر دن ان کی آواز دبانے، تحریک کو نقصان پہنچانے اور سازشیں تیار کرنے میں پوری طاقت لگا دی۔ لیکن جن کا ڈی این اے ہی کسان مخالف ہے، انھوں نے کسانوں کی شہادت کے بعد بھی ایم ایس پی پر دھوکہ ہی دیا۔‘‘
Published: undefined
سرجے والا نے ’اگنی پتھ‘ اسکیم کا تذکرہ بھی اپنے پوسٹ میں کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’’ہریانہ کے نوجوانوں سے فوج میں جانے کا خواب چھین کر، انھیں بے روزگاری کے ’اگنی پتھ‘ پر دھکیل دیا اور مودی جی کے چہیتے، بی جے پی لیڈر برج بھوشن شرن سنگھ کی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتی ہریانہ کی پہلوان بیٹیوں کو دہلی پولیس سے سڑکوں پر گھسیٹوایا اور پٹوایا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’نقل مافیاؤں اور پیپر لیک کے سرغناؤں کی دہشت ایسی ہے کہ ہریانہ میں ایک بھی بھرتی امتحان ٹھیک سے ہونا مشکل رہا۔‘‘
Published: undefined
سرجے والا نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ جے جے پی کو بھی ہریانہ کی بدحالی کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی-جے جے پی کی ’پرچی اور خرچی‘ والی حکومت نے بھرتی کے نام پر نوجوانوں کو صرف دھوکہ دیا اور خوب اُگاہی کی۔ جو ہریانہ خوشحالی کی پہچان رہا، اسے بی جے پی-جے جے پی کی حکومت نے جرائم پیشوں کا اڈہ بنا دیا۔ اکثر مجرمانہ واقعات ہریانہ کے ہر علاقے سے سرخیاں بنتی رہیں۔‘‘ آئندہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کے بہتر امکانات کا دعویٰ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ہریانہ کی عوام نے اب بی جے پی کے پردے کے پیچھے کا چھپا کھیل بھی سمجھ لیا۔ اس بار سارا حساب برابر ہوگا۔ ہریانہ کی عوام اب بی جے پی کے ہر دھوکے، بدعنوانی، ناانصافی اور مظالم کا جواب دینے جا رہی ہے۔ اب ’کانگریس کا ہاتھ‘ اور ’ہریانہ کا ساتھ‘ م کر ریاست کو پھر سے خوشحالی اور ترقی کے راستے پر لے کر جانے کو تیار ہے۔‘‘ آخر میں وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’یکم اکتوبر کو ووٹنگ اور 4 اکتوبر کے نتیجوں کا انتظار ہے۔ اب کی بار ہریانہ میں آ رہی، پھر سے کانگریس کی سرکار ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined