اتر پردیش میں بے قصور لوگوں کے خلاف یوگی حکومت اور پولس کی کارروائی سے مایوس کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حوالے سے کئی باتیں بھی کہیں۔ وزیر اعلیٰ کے تعلق سے انھوں نے ایک بہت ہی اہم بات میڈیا کے سامنے یہ کہی کہ ’’یو پی کے وزیر اعلیٰ نے ’یوگی‘ کا لباس پہنا ہے۔ یہ آپ (یوگی) کا لباس نہیں ہے، یہ لباس مذہبی او ر روحانی روایت سے جڑا ہوا ہے۔ یہ ہندو مذہب کا نشان ہے۔ اگر یہ لباس آپ نے پہنا ہے تو سمجھنا چاہیے کہ اس (ہندو) مذہب میں رنج، نفرت اور بدلہ کا کوئی جذبہ نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل پرینکا گاندھی نے یوگی آدتیہ ناتھ کے حوالے سے یہ بات اس لیے کہی کیونکہ اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے بدلہ لینے جیسے الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’جب ایک ریاست کا وزیر اعلیٰ پرامن مظاہرین کے خلاف ’بدلہ لینے‘ جیسے لفظوں کا استعمال کرتا ہے تو پھر ایسی حکومت سے کیا امید کی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جو بیان دیا ہے اس بیان پر پولس قائم ہے اور عوام پر ظلم کر رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اس ملک کی تاریخ میں شاید پہلی بار ہوا ہے جب کسی وزیر اعلیٰ نے ایسا بیان دیا ہے کہ عوام سے بدلہ لیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
اس پریس کانفرنس میں پرینکا گاندھی سے ان کی سیکورٹی کو لے کر کئی بار سوال کیے گئے جسے انھوں نے نظر انداز کرنے کی کوشش کی۔ لیکن بار بار اس تعلق سے سوال کیے جانے پر انھوں نے کہا کہ ’’میں اس ایشو کو نہیں اٹھانا چاہتی، آپ اٹھانا چاہتے ہیں تو اٹھائیے۔ مجھے لگتا ہے کہ میری سیکورٹی کا سوال بہت چھوٹا ہے جسے طول نہیں دیا جانا چاہیے، بڑا سوال عام لوگوں کی سیکورٹی کا ہے اور ہمیں اس پر غور کرنا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ پرینکا گاندھی پیر کی صبح پارٹی کے ریاستی صدر اجے کمار للو کی قیادت میں گورنر آنندی بین پٹیل کو ایک میمورینڈم سونپنے گئی تھیں۔ کانگریس کے اس وفد میں کانگریس کے کئی دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔ گورنر کو بھیجے گئے میمورنڈم میں احتجاج کے دوران پولس کارروائی کی اعلی سطحی عدالتی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا ہے کہ پولس کی اس سفاکانہ کاروائی کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ذمہ دار ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز