ممبئی سے قریب لوناولہ میں کانگریس کے تربیتی کیمپ میں پارٹی کے سینئر لیڈران کا کہنا ہے کہ ’’اب ہمارے سامنے کرو یا مرو کی صورتحال ہے۔ اگر ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانا ہے تو کانگریس کو مضبوطی سے میدان میں اترنا ہوگا۔ کانگریس کے تمام ورکرس کو لوک سبھا انتخابات میں کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر کی تمام 48 سیٹوں پر دل وجان سے انتخابی مہم چلانی ہوگی اور اسی کے ساتھ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی خامیوں کو بھی عوام کے سامنے لانا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
معاصر اخبارات میں شائع خبروں اور مہاراشٹر کانگریس کی جانب سے میڈیا کے لیے جاری بیان کے مطابق اس دو روزہ کیمپ کے آخری دن مہاراشٹر کانگریس کے انچارج رمیش چنیتھلا نے اراکین اسمبلی اور ضلعی صدور سے علاحدہ علاحدہ ملاقات کرتے ہوئے ان سے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ کس طرح پارٹی کو مضبوطی سے انتخابی میدان میں اتارا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل چنیتھلا نے کہا کہ ’’نریندر مودی اور بی جے پی جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب وہ دوبارہ اقتدار میں آئے تو بہت سے لوگوں کو جیل جانا پڑا کیونکہ وہ جمہوریت اور آئین پر یقین نہیں رکھتے تھے۔
Published: undefined
کانگریس کے ریاستی انچارج نے کہا کہ ’’لوک سبھا انتخابات میں بہت کم وقت بچا ہے۔ ہمارے اتحاد (مہاوکاس اگھاڑی) کو اقتدار میں لانے کے لیے ہم تمام کانگریسیوں کو دل و جان سے کام کرنا ہوگا۔ ہمیں ریاست کی تمام 48 سیٹیں جیتنے کے ہدف کے ساتھ میدان میں اترنا ہے لیکن پارٹی میں نظم و ضبط بھی بہت ضروری ہے۔ کسی کو کچھ کہنے سے کام نہیں چلے گا۔ کانگریس اور اس کی معاون این ایس یو آئی، یوتھ کانگریس اور دیگر کیڈر کو بھی زمینی سطح پر کام کرنا ہوگا۔
Published: undefined
کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے سبھی سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے تمام فرنٹل تنظیموں سے پارٹی کے ایجنڈے کے مطابق جم کر کام کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں یہاں سے اس عزم کے ساتھ جانا ہے کہ آنے والے لوک سبھا کی جنگ یقینی طور پر جیتنی ہے۔ بے خوف ہو کر یہاں سے نکلیں اور عوام کو بتائیں کہ بی جے پی کیسے جھوٹ بولتی ہے اور کس طرح لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔‘‘ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالا صاحب تھورات نے کہا کہ ’’ہمیں فخر ہونا چاہئے کہ ہم اس کانگریس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جس نے ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ ہمیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے میدان میں اترنا چاہیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا مثبت پیغام اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور لوگوں میں مثبت توانائی پیدا کر رہی ہے۔ ہمیں بھی لوگوں کے درمیان جانا چاہیے۔ اگر آنے والے الیکشن میں بہتر طریقے سے کام کیا گیا تو آنے والے لوک سبھا انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی 38 سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔‘‘
Published: undefined
اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی مسلسل کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کی معیشت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے اور 2047 میں جب اس کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے تو ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔ ہندوستان کی معیشت پانچویں بڑی معیشت تو بن گئی ہے لیکن مودی کی قیادت میں ہندوستانی معیشت کی رفتار ڈاکٹر من موہن سنگھ کے دور میں ہندوستانی معیشت کی رفتار کے مقابلے بہت کم ہے۔ اگر ڈاکٹر من موہن سنگھ کے دور کی رفتار کے ساتھ ہندوستانی معیشت نے ترقی کی ہوتی تو آج ہندوستان تیسری بڑی معیشت بن چکا ہوتا۔ یو پی اے کے دور میں معیشت میں 183 فیصد کی مضبوطی آئی تھی جب کہ مودی دور میں یہ 103 فیصد ہی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined