کانگریس نے پنجاب میں تمام سیاسی قیاس آرائیوں پر فل اسٹاپ لگاتے ہوئے اعلان کر دیا کہ چرنجیت سنگھ چنی کانگریس کے وزیر اعلی کے امیدوار ہوں گے۔ پنجاب انتخابات کی سیاسی سرگرمی کے درمیان کانگریس کے لیے آج کا دن انتہائی اہم تھا۔ پنجاب میں وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے الٹی گنتی ختم ہوگئی ہے۔ راہل گاندھی، جو پنجاب میں کانگریس کی دوبارہ اقتدار میں واپسی کے لیے انتخابی مہم میں مصروف ہیں، نے واضح کر دیا ہے کہ ریاست میں پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا چہرہ پنجاب کے موجودہ وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنّی ہوں گے۔
Published: undefined
وزیر اعلی کے چہرے کا اعلان کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہ میرا فیصلہ نہیں ہے، بلکہ پنجاب کا فیصلہ ہے۔ پنجاب کے عوام نے کہا ہے کہ وہ ایسا چہرہ چاہتے ہیں جو غریبوں کے مسائل کو سمجھے۔ وزیر اعلی کے عہدے کے اعلان کے وقت لدھیانہ کی ورچوئل ریلی میں راہل گاندھی کے ساتھ نوجوت سنگھ سدھو، چرنجیت سنگھ چنّی اور سنیل جاکھڑ موجود تھے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے کہا کہ جب چنی جی وزیر اعلیٰ بنے تو ان میں کوئی انا نظر نہیں آئی اور وہ عوام کے بیچ میں گئے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم پر حملہ بولتے ہوئے سوال کیا کہ کیا لوگوں نے کبھی نریندر مودی کو عوام کے درمیان جاتے ہوئے دیکھا ہے، سڑک پر کسی کی مدد کرتے دیکھا ہے؟ وہ نہیں کریں گے کیونکہ وہ بادشاہ ہیں وہ وزیراعظم نہیں۔ وزیراعلیٰ کے عہدے کے اعلان کے بعد چرنجیت سنگھ چنی نے کہا کہ وہ پنجاب کے لوگوں کے لیے ہر ممکن کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف ذریعہ ہوں گے، نوجوت سنگھ سدھو پنجاب کے لیے جو کچھ کرنا چاہتے ہیں وہ کر سکتے ہیں جو سنیل جاکھڑ جی کرنا چاہتے ہیں وہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ہم مل کر پنجاب کو آگے لے کر جائیں گے۔‘‘
Published: undefined
وزیراعلیٰ کے عہدے کے چہرے کے اعلان سے قبل نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ لڑائی پیاروں سے نہیں، اجنبیوں سے ہوتی ہے۔ اپنے منفرد انداز میں سدھو نے چنی سے کہا، چنّی صاحب ’ٹھوکو تالی۔‘ یہ سن کر چنّی اٹھے اور سدھو کو گلے لگا لیا۔ سدھو نے کہا کہ آخرکار یہ سسپنس ختم ہو گیا۔ اس ورچوئل ریلی کے دوران چرنجیت سنگھ چنی اور سدھو نے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔ سدھو نے شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ کچھ راہل گاندھی کی طرح ہیں جو ایک دلت، غریب کو وزیر اعلیٰ بناتے ہیں۔ بی جے پی مجھ سے انتخابی مہم چلواتی تھی، لیکن چار سال کے اندر راہل گاندھی نے مجھے کانگریس کا ریاستی صدر بنا دیا۔ مجھے کچھ نہیں چاہیے، میں کانگریس اور پنجاب کی فلاح چاہتا ہوں۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ کو لے کر سیاسی گلیاروں میں کانگریس پر چاروں طرف سے حملہ ہو رہے تھے اس کشمکش کو ختم کرنے کے لیے کانگریس نے رائے لینے کا راستہ اپنایا اور ووٹرز سے پوچھ کر فیصلہ کیا کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined