نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل کانگریس نے اپنی پارلیمانی حکمت عملی ساز کمیٹی کا اجلاس طلب کیا، جس کی سربراہی کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کی۔ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں پارٹی کے سینئر لیڈران نے شرکت کی اور مرکزی حکومت کو مختلف مسائل پر گھیرنے کے لئے حکمت عملی تیار کی گئی۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے لیڈران میں جے رام رمیش، پی چدمبرم، کے سی وینو گوپال، شکتی سنگھ گوہل، ملکارجن کھرگے، منیش تیواری، مانیکام ٹیگور، ادھیر رنجن چودھری وغیرہ شامل ہیں۔
Published: undefined
اجلاس میں پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ایل پی جی کی بڑھتی قیمتوں، اگنی پتھ اسکیم، چین کی جارحیت، بے روزگاری، وفاقی ڈھانچے پر حملے اور روپے کی گرتی قدر اور نفرت انگیز تقریر جیسے مسائل کو دونوں ایوانوں میں اٹھایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی کی جانب سے اقلیتوں پر مظالم اور ای ڈی کی مدد سے اپوزیشن لیڈروں پر کی جا رہی کارروائی کو بھی اٹھایا جائے گا۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکومت کون سا بل یا کون سا مسئلہ لے کر آئے گی، یہ ابھی تک معلوم نہیں ہے لیکن ملک میں مسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بہت سے موضوعات ہیں، 'مودی جی ممکن ہیں تو متعدد مسائل ممکن ہیں'۔ ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ کتنے ایشوز کو اٹھانے کی اجازت دی جائے گی، یہ سامنے ایک چیلنج ہے۔
Published: undefined
ملک کے سامنے چاروں طرف سے ایشوز ہیں، معاشی حالات ابتر ہو رہے ہیں، فرقہ وارانہ کشیدگی بھی بڑھ رہی ہے۔ یہ ملک کے لیے بہت نقصان دہ ہوگا۔ ایک طرف سر تن سے جدا کرنے کا نعرے بلند ہو رہے ہیں اور دوسری طرف مسلم طبقہ کو کو تباہ کرنے کی بات ہو رہی ہے، اس سے پورا ملک فکرمند ہے۔ خیال رہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 18 جولائی سے شروع ہوگا اور 12 اگست تک جاری رہے گا۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ کانگریس ایوان میں حکومت سے ملک کو درپیش ان تمام مسائل پر بحث کا بھی مطالبہ کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined