مودی حکومت نے ہندوستان کے شہریوں کے ساتھ دھوکہ اور چھل کیا ہے۔ انتخابات میں عوام کا ووٹ بٹورنے کے لیے پٹرول، ڈیزل، گیس سلنڈر، پائپڈ نیچرل گیس (پی این جی) اور سی این جی کی قیمتیں 137 دن تک مستحکم رکھنے کے بعد گزشتہ ایک ہفتے سے ہر خاندان کا بجٹ تہس نہس کر دیا ہے۔
Published: undefined
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ اور گیس سلنڈر، پی این جی اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافے نے ثابت کر دیا ہے کہ مودی سرکار ’’شہریوں کو لوٹو، اپنی تجوریاں بھرو‘‘ کی پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ آج مودی حکومت نے ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 80 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا۔ گزشتہ پانچ دنوں میں یہ چوتھا اضافہ ہے جس کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 6.40 روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔
Published: undefined
مئی 2014 میں جب بی جے پی نے اقتدار سنبھالا تو پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بالترتیب 9.20 روپے اور 3.46 روپے فی لیٹر تھی۔ پچھلے آٹھ سالوں میں، بی جے پی حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی پٹرول پر 18.70 روپے فی لیٹر بڑھا دی ہے۔ ڈیزل پر 18.34 روپے فی لیٹر یعنی ڈیزل اور پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں بالترتیب 531 فیصد اور 203 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جب کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت اقتدار میں تھی تو عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت 108 امریکی ڈالر فی بیرل تھی۔
Published: undefined
26 مئی 2014 کو جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالا تو ہندوستان کی تیل کمپنیوں کو 108 امریکی ڈالر فی بیرل خام تیل مل رہا تھا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ مودی حکومت کے آخری 3 سالوں میں خام تیل کی اوسط قیمت سرکاری ویب سائٹ کے مطابق 60.6 امریکی ڈالر فی بیرل رہی، جبکہ 2011 سے 2014 کے درمیان یو پی اے حکومت کے آخری تین سالوں میں خام تیل کی اوسط قیمت تھی۔ 108.46 امریکی ڈالر فی بیرل تھی۔
Published: undefined
اسی طرح سال 2014 میں کانگریس کی یو پی اے حکومت کے دوران گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت 410 روپے تھی۔ دہلی میں فی سلنڈر 949.50 روپے سے بڑھ گیا اور زیادہ تر شہروں میں 1,000 روپےعبور کر چکا ہے۔ گزشتہ آٹھ سالوں میں مودی حکومت نے گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت 539.50 روپے تک بڑھا دی۔
Published: undefined
بڑھتی مہنگائی کے خلاف ملک گیر مہم چلانے کے لئے کانگریس صدر نے جنرل سکریٹریوں اور انچارجوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ میٹنگ میں طے پایا کہ کانگریس 'مہنگائی سے پاک ہندوستان مہم' چلائے گی اور یہ تین مرحلوں پر مبنی ہوگی۔ پہلے 31 مارچ کو صبح 11 بجے کانگریس کارکنان اور عوام اپنے گھروں کے باہر اور عوامی مقامات پر گیس سلنڈروں کو ہار پہنا کر اور ڈرم-گھنٹی اور دیگر آلات بجا کر احتجاج کریں گے۔ اس کے بعد 2 اپریل سے 4 اپریل 2022 کے درمیان ضلع کی سطح پر "مہنگائی سے پاک ہندوستان دھرنا اور مارچ" کا انعقاد کیا جائے گا اور پھر 7 اپریل کو ریاستوں کے ہیڈ کوارٹر پر ریاستی سطح پر 'مہنگائی سے پاک ہندوستان‘ دھرنا اور مارچ' کا انعقاد کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined