نیٹ (نیشنل ایلجبلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ) میں ہوئی مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف جمعہ کو کانگریس کارکنان و لیڈران ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ اس سلسلے میں بدھ کے روز کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ملک بھر کے پارٹی لیڈران کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں مختلف ریاستوں کے کانگریس صدور سے کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو ریاستی ہیڈکوارٹرس پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کریں۔ کے سی وینوگوپال نے سبھی پی سی سی صدور، سی ایل پی لیڈران، سبھی اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز، انچارج، اگلی صف کی تنظیموں، محکموں کے سربراہان اور اے آئی سی سی سکریٹریز کو احتجاجی مظاہرہ کے لیے لکھا ہے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے کانگریس لیڈران سے کہا کہ نیٹ یو جی 2024 کے انعقاد اور نتائج کے سلسلے میں کئی شکایتوں اور اندیشوں کو دور کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے 4 جون کو نیٹ-یو جی 2024 کے نتائج جاری کیے تھے۔ کچھ امیدواروں کے بڑھے ہوئے نمبروں کے بعد بے ضابطگیوں اور پیپر لیک کے الزامات کے سبب یہ نتائج خراب ہو گئے ہیں۔ بڑھے ہوئے نمبرس اور بے ضابطگیوں پر کچھ اندیشے ظاہر ہوئے ہیں۔ طریقہ کار کو ظاہر کیے بغیر گریس مارکس فراہم کرنا شبہات پیدا کرتا ہے۔
Published: undefined
خط میں وینوگوپال نے کہا کہ نیٹ کے کچھ امتحان مراکز پر تکنیکی خامیوں، بدعنوانی اور نامناسب وسائل سے امتحان متاثر رہا ہے۔ بہار، گجرات اور ہریانہ میں ہوئی گرفتاریوں سے منظم بدعنوانی واضح ہے، جس سے بی جے پی حکمراں ریاستوں میں بدعنوانی کے پیٹرن کا پتہ چلتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی الزامات کی سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہوئے لاپروائی کے تئیں زیرو ٹولرنس کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈران کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی بے ضابطگیاں امتحان کے عمل سے متعلق بھروسہ کو کمزور کرتی ہیں۔ امتحان میں شامل ہونے والے لاتعداد طلبا کے مسستقبل کو یہ خطرے میں ڈالتی ہے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں پیپر لیک کے خلاف سخت قانون بنا کر نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ نیٹ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، بے ضابطگیوں اور این ڈی اے حکومت کی بے حسی و خاموشی کے خلاف سبھی ریاستی کانگریس کمیٹیوں سے گزارش ہے کہ وہ طلبا کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو ریاستی ہیڈکوارٹر پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کریں۔ اس مظاہرہ میں سینئر لیڈران اور پارٹی عہدیداروں کو شامل کیا جانا چاہیے۔ احتجاجی مظاہروں پر ایک تفصیلی رپورٹ کانگریس کی آفیشیل ویب سائٹ پر بھیجی جانی چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined