بی جے پی حکومت میں لگاتار بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری کو لے کر کانگریس حملہ آور رخ اختیار کیے ہوئے ہے۔ اسی ضمن میں 31 جنوری کو کانگریس جنرل سکریٹری اور ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک کتابچہ جاری کر مہنگائی کے ایشو پر مودی-یوگی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ ’مہامہنگائی-بھاجپا لائی‘ نام سے تیار کتابچہ یوپی کانگریس ہیڈکوارٹر میں جاری کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت نے ڈائن مہنگائی کو گھر جمائی بنا لیا ہے۔‘‘
Published: undefined
رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس موقع پر میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مودی اور یوگی حکومتیں جس عوام کے نمک کی قسم کھا کر اقتدار میں آئیں، اس کی قیمت بھی آج دوگنی ہو گئی ہے۔ ایک طرف لوگ مہنگائی کی آگ میں جھونکے جا رہے ہیں تو گزشتہ سات سالوں میں بی جے پی کی ملکیت 780 کروڑ روپے سے بڑھ کر 4850 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں، بی جے پی کے ’متر‘ روزانہ 1000 کروڑ روپے کما کر لاکھوں کروڑ میں پہنچ گئے ہیں۔ بی جے پی حکومت کا نیا ماڈل ہے ’پونجی پتیوں کو سینچو، نوکری پیشہ-متوسط طبقہ سے کھینچو‘۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت میں تھوک مہنگائی 12 سال کی اعلیٰ سطح 14.23 فیصد تک پہن گئی ہے اور خوردہ مہنگائی دسمبر میں بڑھ کر 5.59 فید ہو گئی ہے۔ خوردنی اشیاء، پٹرول-ڈیزل، سی این جی، رسوئی گیس، سیمنٹ، اسٹیل کی قیمتوں اور ریل کرایہ میں گزشتہ سات سالوں کے دوران ہوئے اضافہ کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں مہنگائی بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہونا ہے۔ پٹرول-ڈیزل پر زیادہ ٹیکس لگا کر حکومت نے 24.5 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔
Published: undefined
رندیپ سرجے والا نے کسانوں کے ساتھ پیش آ رہے مسائل کا بھی تذکرہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’کسان سمان ندھی‘ کے نام پر کسانوں کو 6000 روپے دینے والی مودی حکومت کی پالیسیوں کے سبب زراعت کی لاگت 30 ہزار روپے فی ہیکٹیر بڑھ گئی ہے۔ اس اضافی لاگت کے پس پشت حکومت نے کسانوں کی جیب سے 17.5 لاکھ کروڑ روپے نکالے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی متنبہ کیا کہ اتر پردیش میں انتخاب کے بعد روزمرہ کے استعمال کی چیزوں کی قیمتیں پھر بڑھیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز