قومی خبریں

پٹرول-ڈیزل اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ پر کپل سبل کا مرکز سے سوال ’کیا یہ اچھے دن ہیں؟‘

کانگریس لگاتار مہنگائی کو لے کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، انھوں نے کہا ہے کہ پارٹی اس ایشو کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی اور لوگوں کی حالت زار ظاہر کرنے کے لیے دسمبر میں ایک ریلی منعقد کرے گی۔

کپل سبل، تصویر آئی اے این یس
کپل سبل، تصویر آئی اے این یس 

کانگریس لیڈر کپل سبل نے بدھ کے روز مہنگائی کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا یہ قیمتیں ’گراف‘ میں ’نئے ریکارڈ‘ پر پہنچ گئے ہیں۔ سبل نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’قیمت کا گراف پرائس: پٹرول- 103 روپے فی لیٹر، ڈیزل- 83 روپے فی لیٹر، ٹماٹر- 85 روپے سے 125 روپے فی کلو، نئے ریکارڈ پر! اچھے دن!‘‘

Published: undefined

کانگریس لگاتار بڑھتی مہنگائی کو لے کر حکومت پر لگاتار حملے کر رہی ہے۔ کپل سبل نے اس تعلق سے کہا ہے کہ پارٹی اس ایشو کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی اور لوگوں کی حالت زار کو ظاہر کرنے کے لیے دسمبر کے وسط میں ایک ریلی کا انعقاد بھی کرے گی۔ کانگریس کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ’’حکومت نے باورچی خانہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، جب ٹماٹر اور پیاز کی بات آتی ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس ترجمان پون کھیڑا اس مہنگائی کے تعلق سے کہتے ہیں کہ ’’ایسا کیوں ہے کہ ہم ایک کلوگرام ٹماٹر کے لیے 100 روپے، شملہ مرچ کے لیے 120 روپے، پیاز کے لیے 50 روپے کی ادائیگی کر رہے ہیں؟ ایسا کیوں ہے کہ اِن پٹ لاگت کے سبب کسانوں کو ان چیزوں کا پروڈکشن کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، جو کہ بہت زیادہ ہے؟ ہم یہاں دہراتے رہے ہیں، زرعی سامان پر جی ایس ٹی، ڈی اے پی کی قیمت، ڈیزل کی قیمت، آخر کار یہ سبھی چیزیں ملک کے مختلف حصوں سے یہاں کی آزاد پور منڈی میں آتی ہیں۔‘‘

Published: undefined

کانگریس نے الزام عائد کیا کہ مہنگائی کی عام وجہ ایندھن کی قیمت ہے، جس میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ عام آدمی ای ایم آئی، ماہانہ بلوں کی ادائیگی کرنے کے لیے جدوجہد کرتا ہے، چاہے وہ دودھ، پٹرول، ڈیزل، کھانا پکانے کا تیل، سبزیاں ہو۔ پارٹی نے ریڈیمیڈ گارمنٹس اور فٹ ویئر پر جی ایس ٹی میں ہوئے ضافے کو لے کر تنقید کی ہے جسے 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined