دہلی کے سابق وزیر ہارون یوسف نے عآپ اور بی جے پی کے درمیان ملی بھگت ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے دہلی کی کیجریوال حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آج ایک پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ’’دہلی میں بدعنوانی میں ڈوبی بی جے پی اور عآپ ایک دوسرے کی ضرورت بنے ہوئے ہیں، کیونکہ آئندہ دہلی میونسپل کارپوریشن الیکشن کے لیے بی جے پی جن بدعنوان میونسپل کونسلروں کو اپنی پارٹی سے نکال رہی ہے، عآپ ان بدعنوان میونسپل لیڈروں کو اپنی پارٹی کی رکنیت دیتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، جنھوں نے بدعنوانی سے پاک اور شفاف انتظامیہ کی دہائی دے کر دہلی کا اقتدار حاصل کیا تھا، اب مجرمانہ معاملوں میں پھنسے نصف سے زیادہ وزیر اور اراکین اسمبلی کا دفاع کرتے نظر آ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
ہارون یوسف نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال دہلی چھوڑ کر اتر پردیش، اتراکھنڈ اور گوا میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے جھوٹے وعدے کرتے نظر آ رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے 300 یونٹ بجلی مفت، روزگار گارنٹی اور بے روزگاری بھتہ دینے جیسے وعدے کیے تھے جسے پورا نہیں کیا، اور اب دوسری ریاستوں میں ایسے ہی وعدے کر کے اقتدار حاصل کرنے کا ہتھکنڈا اختیار کیا جا رہا ہے۔ ہارون یوسف نے کہا کہ کیجریوال کو گزشتہ گوا الیکشن کے ریزلٹ پر دھیان دینا چاہیے جس میں ان کے امیدواروں کی ضمانت ضبط ہو گئی تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کیجریوال اپنے سبھی منصوبے اشتہارات کے ذریعہ چلاتے ہیں، تاکہ حکومت کی حصولیابیاں زمین کی جگہ اشتہارات میں چمکتی دکھائی دیں۔ روزگار دینے کی بات کرنے والے کیجریوال کی دہلی میں سچائی آر ٹی آئی کے ذریعہ سے ظاہر ہو گئی ہے۔ انھوں نے 6 سالوں میں صرف 440 لوگوں کو روزگار مہیا کرایا، جب کہ دہلی حکومت کے ذریعہ جاری جاب پورٹل پر 18 لاکھ سے زائد بے روزگاروں نے درخواست دے رکھی ہے۔‘‘
Published: undefined
ہارون یوسف نے اروند کیجریوال کے سامنے دہلی کانگریس کی جانب سے مطالبہ رکھا کہ اتراکھنڈ اور گوا میں بے روزگاری بھتہ اور 300 یونٹ بجلی مفت دینے کا اعلان کرنے کی جگہ دہلی میں 300 یونٹ بجلی مفت دیں اور بے روزگار نوجوانوں کو 7 ہزار روپے ماہانہ دینے کا اعلان کریں۔ ساتھ ہی دہلی کے کسانوں کو ٹیوب ویل کے بجلی کنکشن مفت دیے جائیں۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیجریوال کے ذریعہ گوا میں 15 سال تک رہنے والے کنبہ کے نوجوانوں کو روزگار میں 80 فیصد تک ریزرویشن دینے کا اعلان کیا گیا ہے، دہلی میں تو ان کی حکومت ہے پھر اس کو نافذ کیوں نہیں کرتے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز