کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ کسانوں کی آمدنی بڑھی نہیں بلکہ کم ہوئی ہے۔
Published: undefined
کسان کانگریس کے صدر سکھ پال سنگھ کھیرا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فروری 2016 میں وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنی کی جائے گی لیکن کسانوں کی آمدنی دوگنی ہونے کے بجائے کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے حساب لگایا جائے یا 2018 کے قومی سروے کے نمونے کے حساب سے دیکھیں تو اس عرصے میں کسانوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومت کے دوران 2004 اور 2014 کے درمیان کسانوں کی آمدنی واقعی دوگنی ہوئی ہے لیکن 2022 میں اس میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو 2004، 2014 اور 2022 میں کسانوں کی آمدنی کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے۔
Published: undefined
مسٹر کھیرا نے کہا کہ کم از کم امدادی قیمت-ایم ایس پی کسانوں کی آمدنی کا تعین کرنے کا بنیادی معیار ہے۔ جب کانگریس کی قیادت والی حکومت برسراقتدار تھی تو اس کے 8 سالہ دور حکومت میں دو اہم فصلوں گیہوں اور دھان کی ایم ایس پی کو دوگنا کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2004 میں گیہوں کی ایم ایس پی 640 روپے فی کوئنٹل تھی جو 2011-12 میں بڑھ کر 1285 روپے فی کوئنٹل ہو گئی۔ سال 2013-14 کے سیزن کے لیے 1400 روپے فی کوئنٹل تھی۔ اسی طرح دھان کا ایم ایس پی 2004 میں 560 روپے فی کوئنٹل تھی جو 2013-14 میں بڑھ کر 1310 روپے فی کوئنٹل ہو گئی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ’’کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی بات تو چھوڑ دیں، حکومت ہند کے نیشنل سیمپل سروے نے 2018 کے دوران انکشاف کیا کہ کسانوں کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس رپورٹ کو قالین کے نیچے دھکیل دیا گیا‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined