قومی خبریں

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تشدد، حزب اختلاف ذمہ دار: جاوڈیکر

جاوڈیکر نے کہا کہ دہلی میں سی اے اے کے خلاف ہوئے مظاہروں میں تین مقامات جامعہ، سیلم پور اور جامع مسجد علاقے میں تشدد ہوا۔ جامعہ میں تشدد کے لئے امانت اللہ خان اور آصف محمد خان نے مظاہرین کو بھڑکایا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دہلی امور کے انچارج پرکاش جاوڈیکر نے بدھ کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دارالحکومت میں تشدد کے لئے عام آدمی پارٹی (عآپ) اور کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیاں اس کے لئے عوام سے معافی مانگیں۔

Published: undefined

جاوڈیکر نے دہلی اسمبلی کے جلد ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کو پوری طاقت سے لڑنے اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیتنے کا یقین ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ پارٹی مثبت ایجنڈے کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی انتخابی مہم تین مسئلوں ’سچ -بمقابلہ جھوٹ، ترقی بمقابلہ تباہی‘ اور ’انارکی مخالفت بمقابلہ قوم پرستی‘ پر مبنی ہوگی۔

Published: undefined

دہلی انچارج نے کہا کہ سی اے اے کے سلسلے میں جھوٹی افواہ پھیلائی گئی۔ مسلم طبقے کو گمراہ کرنے کے لئے کہا گیا کہ ان کی شہریت پر اثر پڑے گا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہب کی بنیاد پر استحصال جھیلنے کی وجہ سے ہندوستان آئے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں قانون کی مخالفت کے نام پر پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا گیا۔ عآپ اور کانگریس نے تشدد کے سلسلے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ دونوں ہی پارٹیاں اس تشدد کے لئے ذمہ دار ہیں اور انہیں اس حرکت کے لئے دہلی کے عوام سے معافی مانگنی ہوگی۔

Published: undefined

جاوڈیکر نے کہا کہ دہلی میں سی اے اے کے خلاف ہوئے مظاہروں میں تین مقامات جامعہ، سیلم پور اور جامع مسجد علاقے میں تشدد ہوا۔ جامعہ میں تشدد کے لئے اوکھلا کے عآپ رکن اسمبلی امانت اللہ خان اور کانگریس لیڈر آصف محمد خان نے مظاہرین کو بھڑکایا۔ سیلم پور میں عآپ کے ارشاد خان، کانگریس کے سابق رکن اسمبی متین احمد اور عآپ کے کونسلر شامل رہے تو جامع مسجد میں محمود پاشا کا ہاتھ تشدد بھڑکانے میں رہا۔

Published: undefined

انہوں نے وزیراعلی اروند کیجریوال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے چار سال تک مرکز کی مودی حکومت پر کام نہ کرنے دینے کا الزام لگایا جاتا رہا لیکن آخری چھ مہینے میں جاگ گئے اور کام کرنے لگے۔ جاوڈیکر نے کہا کہ کیجریوال میں کام کرنے کی خواہش ہی نہیں تھی اور مرکز کی حکومت پر بے وجہ الزام لگاتے رہے۔ عآپ کے عوام کو گمراہ کرنے کی یہ سیاست دہلی اسمبلی کے انتخابات میں اس بار نہیں چلے گی۔ کیجریوال کی عادت ہے کہ وہ دوسروں کے کیے کاموں کا کریڈٹ لیتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined