ملک کے عوام تیل کی ہر روز بڑھتی ریکارڈ توڑ قیمتوں سے بری طرح متاثرہ ہیں اور لوگوں کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو رہا ہے۔ ادھر روپیہ کی قدر ڈالر کے مقابلہ لگاتار گرتی جا رہی ہے اور ہندوستانی کرنسی تاریخ کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عوام کے غم و غصہ کا اظہار کرنے کے ارادے سے کانگریس نے کل پیر کے روز یعنی کہ 10 ستمبر کو ’بھارت بند ‘بلایا ہے۔ کانگریس کے مطابق حزب اختلاف کی 21 جماعتیں بند کو حمایت دے رہی ہیں اور بند پوری طرح سے پُر امن رہے گا۔
بھارت بند سے قبل دہلی پردیش کانگریس کے صدر اجے ماکن نے کہا کہ 21 پارٹیاں بند میں شامل ہو رہی ہیں۔ واضح رہے کہ بائیں بازو کی جماعتیں ، ڈی ایم کے اور ایم این ایس کانگریس کے بھارت بند کو حمایت دینے کا اعلان کر چکی ہیں۔
اجے ماکن نے کہا کہ بند میں کسی طرح کا کوئی تشدد نہیں ہوگا ، انہوں نے تاجر طبقہ سے بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔
Published: 09 Sep 2018, 6:36 PM IST
مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے اجے ماکن نے کہا ، ’’چار سال میں پٹرول پر 211.7 فیصد اور ڈیزل پر 443 فیصد کی ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔ مئی 2014 میں پٹرول پر 9.2 روپے کی ایکسائز ڈیوٹی لگتی تھی جو اب بڑھ کر 19.48 روپے ہو گئی ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر 3.46 روپے ایکسائز ڈیوٹی لگتی تھی لیکن آج 15.33 روپے کی ایکسائز ڈیوٹی لگائی جا رہی ہے۔ ‘‘
اجے ماکن نے کہا کہ ان کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ پٹرول کو بھی جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا جائے۔ اس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15-18 روپے کم ہو جائیں گی اور دیگر اشیا کی قیمتیں خود بخود گر جائیں گی۔ اجے ماکن نے کہا، ’’حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی کی بدولت گزشتہ 4 سال میں 11 لاکھ کروڑ کی کمائی کی ہے۔‘‘
Published: 09 Sep 2018, 6:36 PM IST
ڈالر کے مقابلہ روپے کی لگاتار گرتی قدر پر بھی اجے ماکن نے حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا ’’پہلے جب روپے 60 تک پہنچتا تھا تو مودی کہتے تھے کہ روپیہ آئی سی یو میں چلا گیا ہے، آج کے حالات پر وہ کیا کہیں گے!‘‘ اجے ماکن نے کہا کہ بی جے پی نے عوام سے کھوکھلے وعدے کئے۔ عوام کا مسئلہ بے روزگاری، بدعنوانی اور مہنگائی ہے اور اگر ان پر جواب نہیں دیا گیا تو عوام 2019 میں جواب دے گی۔
بی جے پی کے صدر امت شاہ کے میکنگ انڈیا اور بریکنگ انڈیا والے بیان پر حملہ بولتے ہوئے ماکن نے کہا کہ اگر میک ان انڈیا حکومت کا ایجنڈہ تھا تو پھر رافیل ڈیل کے مطابق جو 108 جہاز ہندوستانی کمپنی ایچ اے ایل کو بنانے تھے انہیں کسی اور سے بنانے کو کیوں کہا گیا!۔
Published: 09 Sep 2018, 6:36 PM IST
واضح رہے کہ ہفتہ کے روز بی جے پی کی دو روزہ مجلس عاملہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا تھا کہ بی جے پی میکنگ انڈیا (ہندوستان کی تعمیر) میں لگی ہے جبکہ کانگریس بریکنگ انڈیا (ہندوستان کو توڑنے) میں مصروف ہے۔
Published: 09 Sep 2018, 6:36 PM IST
مہنگائی کے خلاف کانگریک کی جانب سے کل بلائے گئے ’بھارت بند‘ میں شامل ہونے والی سیاسی جماعتیں:
1۔ ایس پی
2۔ بی ایس پی
3۔ این سی پی
4۔ ٹی ایم سی
5۔ آر ایل ڈی
6۔ آر جے ڈی
7۔ سی پی آئی
8۔ سی پی ایم
9۔ اے آئی یو ڈی ایف
10۔ این سی
11۔ جے ایم ایم
12۔ جے وی ایم
13۔ ڈی ایم کے
14۔ عآپ
15۔ ٹی ڈی پی
16۔ کیرالہ کانگریس (ایم)
17۔ آر ایس پی
18۔ آئی یو ایم ایل
19۔ لوکتانترک جنتا دل
20۔ سوابھیمان پکشا (آر شیٹی)
Published: 09 Sep 2018, 6:36 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Sep 2018, 6:36 PM IST
تصویر: پریس ریلیز