راجستھان کے جودھپور کی رہنے والی 51 سالہ خاتون کی کانگو بخار سے موت ہو گئی ہے۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاستی حکومت نے روک تھام اور بچاؤ کے لیے پوری ریاست میں رہنما اصول جاری کر دیے ہیں۔ کانگو بخار ایک مہلک مرض ہے، جو جانوروں سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔ انتظامیہ نے متاثرہ علاقے میں تیزی سے قدم اٹھانے کی ہدایت دی ہے تاکہ بیماری کو پھیلانے سے روکا جا سکے۔
Published: undefined
ایجنسی کے مطابق جودھپور کی رہنے والی 51 سال کی خاتون کا احمد آباد کے این ایچ ایل میونسپل میڈیکل کالج میں علاج کیا جا رہا تھا۔ خاتون کانگو بخار سے متاثر تھی۔ پونے کے نیشنل انسٹی چیوٹ آف وائرولوجی کے ذریعہ کی گئی جانچ میں اس مرض کی تصدیق ہوئی تھی۔ خاتون نے بدھ کو دورانِ علاج دم توڑ دیا۔
Published: undefined
پبلک ہیلتھ ڈائرکٹر ڈاکٹر روی پرکاش ماتھر نے بتایا کہ جودھپور کے چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر کو ہدایت دی گئی ہے کہ متاثرہ علاقے میں ٹیم بھیج کر روک تھام کے انتظام کیے جائیں۔ ساتھ ہی مشتبہ اور علامت والے مریضوں کی شناخت کرکے انہیں آئیسولیشن میں رکھا جائے۔
Published: undefined
ریاستی حکومت نے سبھی سرکاری اور نجی طبی اداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ کسی بھی مریض میں کانگو بخار کی علامت پائے جانے پر فوراً اس کا نمونہ لیا جائے اور جانچ کے لیے بھیجا جائے اور اس سلسلے میں طبی محکمہ کو اس کی اطلاع بھی دی جائے۔
حکومت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگو بخار کی علامت کے تعلق سے مستعد رہیں اور کسی بھی مشکوک صورتحال میں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
Published: undefined
ایک دیگر اطلاع کے مطابق ناگور کے 20 سالہ نوجوان کو بھی جئے پور کے آر یو ایچ ایس اسپتال میں آئیسولیشن میں رکھا گیا تھا، اس کی منکی پاکس جانچ رپورٹ منفی آئی ہے۔ یہ نوجوان دبئی سے جئے پور آیا تھا اور ہوائی اڈہ پر صحت جانچ کے دوران اس کے جسم پر دانے پائے گئے تھے۔ جانچ میں اسے چکن پاکس سے متاثر پایا گیا۔
کانگو بخار کی بات کریں تو اس کا پورا نام کانگو ہیموریجک فیور (سی سی ایف ایف) ہے۔ انسانوں کے لیے مہلک رائیمین کانگو ہیمریج فیور جانوروں سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔ کانگو بخار ایک جونوٹک وائرس سے پھیلنے والا مرض ہے جو خاص طور سے ٹک بائٹ یعنی چھوٹے کیڑوں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ اسے دھیان میں رکھتے ہوئے ریاست کے محکمہ مویشی پروری کو ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ مویشیوں کے ذریعہ اس مرض کے پھیلنے کے اندیشہ کو روکا جاسکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined