ایک طرف مہاراشٹر کورونا کے قہر سے بری طرح بے حال ہوا جا رہا ہے، اور اب 'کانگو بخار' کو لے کر بھی ایک خوف کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پالگھر ضلع میں افسران کو کانگو بخار کے ممکنہ پھیلاؤ کو لے کر الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ اس مرض سے بچاؤ کے لیے ہر ممکن ترکیب کریں۔ دراصل 'کانگو بخار' کا اصل کرائمین کانگو ہیموریجک فیور (سی سی ایچ ایف) ہے۔ یہ ٹِک (کلنی) کے ذریعہ انسانوں میں پھیلتا ہے۔
Published: undefined
پالگھر ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 وبا کے مدنظر مویشی پروری سے جڑے لوگوں، گوشت فروخت کرنے والوں اور مویشی پروری افسران کے لیے 'کانگو بخار' فکر کا باعث ہے۔ اس سلسلے میں وقت پر احتیاط برتنے کی ضرورت ہے کیونکہ سی سی ایچ ایف (کانگو بخار) کے لیے کوئی مناسب علاج نہیں ہے۔ پالگھر مویشی پروری محکمہ کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر پرشانت ڈی کامبلے نے نوٹس میں کہا ہے کہ گجرات کے کچھ اضلاع میں یہ بخار پایا گیا ہے اور اس کی سرحد سے ملحق مہاراشٹر کے کچھ اضلاع میں اس کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔
Published: undefined
کانگو بخار کے تعلق سے ضلع انتظامیہ نے جو نوٹس جاری کیا ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ "یہ وائرل بیماری ایک خاص طرح کی کلنی کے ذریعہ ایک جانور سے دوسرے جانور میں پھیلتی ہے۔ متاثرہ جانوروں کے خون سے اور ان کا گوشت کھانے سے یہ انسان کے جسم میں پھیلتی ہے۔" اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ "اگر وقت پر مرض کا پتہ نہیں چلتا اور وقت پر علاج نہیں ہوتا ہے تو 30 فیصد مریضوں کی موت ہو جاتی ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز