مہاراشٹر میں جلد ہی حکومت بننے کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ ریاست میں صدر راج نافذ ہونے کے دو دن بعد پہلی بار کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے لیڈروں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تینوں پارٹیوں کے درمیان کم از کم مشترکہ پروگرام پر بات ہوئی ہے۔ اس پروگرام کا مسودہ پارٹیوں کی اعلیٰ قیادت کو بھیجا جائے گا اور ضرورت پڑی تو تینوں پارٹیوں کے صدور آمنے سامنے بیٹھ کر بات چیت کریں گے۔
Published: undefined
جمعرات کو تینوں پارٹیوں کے لیڈروں نے میٹنگ کی۔ اس کے بعد پہلی بار ایک ساتھ تینوں ہی پارٹیوں کے لیڈروں نے پریس کانفرنس کی۔ شیوسینا کے لیڈر ایکناتھ شندے نے کہا کہ میٹنگ میں کم از کم مشترکہ پروگرام پر بات ہوئی ہے، ڈرافٹ تیار ہے اور اسے تینوں پارٹیوں کے صدور کے پاس بھیجا جائے گا۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ دو دنوں تک ہماری بات چیت چلی۔ ڈرافٹ میں کیا ہے، اس کا انکشاف فی الحال ہم یہاں نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ این سی پی کی جانب سے چھگن بھجبل نے کہا کہ کسان، بے روزگاری، اقلیت، ایس سی، او بی سی، خاتون خود مختاری سے متعلق ایشوز ڈرافٹ میں شامل ہیں۔ ضرورت پڑنے پر اس میں تبدیلی بھی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے نے کہا کہ ’’دوبارہ الیکشن نہ ہو اس لیے ہم نے کم از کم مشترکہ پروگرام بنایا ہے جسے لے کر ہم آگے جانے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں شرد پوار ہیں، ہمارے دہلی میں بھی معزز لیڈران ہیں، ہمارے ادھو ٹھاکرے صاحب ہیں، یہ سب جلد سے جلد آگے بڑھیں گے، کسانوں کے مفاد میں فیصلہ ہوگا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مہاراشٹر کے 12 کروڑ عوام کو انصاف دینے کے لیے صرف ہمارے لیے نہیں، کسان سے لے کر بے روزگاروں تک کو اس حکومت کی ضرورت ہے۔ ہم اس سمت میں قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
این سی پی لیڈر چھگن بھجبل نے کہا کہ ’’ہمارے لیڈروں کے حکم سے ہم نے یہ میٹنگ کی اور دو دن سے یہ میٹنگ چل رہی تھی۔ سبھی طبقہ کے لیے یہ کم از کم مشترکہ پروگرام ہم نے طے کیا ہوا ہے اور اسی پر ہم لوگ آگے چلیں گے۔ ابھی ہم ہمارے لیڈروں کو بھیجیں گے۔ ابھی مہاراشٹر ایک الگ حالت میں پھنسا ہوا ہے، اسی لیے جلد سے جلد حکومت بنانا ہماری ترجیح رہے گی۔ ضرورت پڑے گی تو ہمارے جو سبھی سینئر لیڈران ہیں، شرد پوار اور باقی لوگ، وہ سارے لوگ ایک ساتھ مل بھی سکتے ہیں۔ ہم تین لوگ ساتھ میں آ گئے اس سے ہی صاف ہو جاتا ہے کہ ہم حکومت بنائیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز