قومی خبریں

منی پور میں ہند-پاک سرحد جیسے حالات، اتنی بری حالت ملک کے کسی بھی حصے میں نہیں: گورنر انوسوئیا اوئیکے

انوسوئیا اوئیکے نے کہا کہ تقریباً پانچ ہزار لوگوں کے گھر نذرِ آتش کر دیے گئے ہیں، لگاتار مرکزی حکومت کی طرف سے امن و امان بحال کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، لیکن خاطر خواہ کامیابی نہیں مل رہی۔

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد کی فائل تصویر</p></div>

منی پور تشدد کی فائل تصویر

 

تصویر آئی اے این ایس

منی پور میں نسلی تشدد کے واقعات میں قدرے کمی آئی ہے، لیکن اب بھی وہاں حالات تشویشناک ہیں۔ منی پور کی گورنر انوسوئیا اوئیکے کے ذریعہ دیے گئے بیان ریاست کی فکر انگیز حالت کی طرف واضح اشارہ کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منی پور میں ہندوستان اور پاکستان سرحد جیسے حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ اتنے برے حالات ملک کے کسی بھی حصے میں نہیں ہیں۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ اس طرح کا تشدد آپ نے ملک میں کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔

Published: undefined

یہ بیان گورنر انوسوئیا نے این ڈی ایم اے کی ایک تقریب میں 'ڈیزاسٹر متروں' (راحتی کارکنان) سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ ابھی کے موجودہ وقت میں منی پور کو سب سے زیادہ امن کی ضرورت ہے۔ دونوں طبقات (کوکی اور میتئی) کے درمیان اعتماد کی گہری کھائی بن گئی ہے، جسے ختم کرنا بے حد ضروری ہے۔

Published: undefined

انوسوئیا اوئیکے نے کہا کہ منی پور میں ہندوستان اور پاکستان سرحد جیسے حالات بن گئے ہیں۔ تقریباً پانچ ہزار لوگوں کے گھر نذرِ آتش کر دیے گئے ہیں۔ ماحول خراب ہونے کے بعد سے لگاتار مرکزی حکومت کی طرف سے امن و امان بحال کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، لیکن خاطر خواہ کامیابی نہیں مل رہی۔ گورنر نے کہا کہ اس تعلق سے دہلی میں سبھی سطحوں پر بات چیت چل رہی ہے۔ حالانکہ گورنر نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ منی پور میں حالات پہلے سے بہتر ہوئے ہیں اور حالیہ دنوں میں پرتشدد واقعات بھی کم پیش آئے ہیں۔

Published: undefined

منی پور میں تشدد بھڑکے چار ماہ ہونے کو ہیں، لیکن اس کے بعد بھی گورنر انوسوئیا کا کہنا ہے کہ انھیں بالکل بھی اندازہ نہیں کہ صوبے میں امن کب تک قائم ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ میتئی اور کوکی دونوں طبقات کی حالت بہت خراب ہے۔ یہ دونوں طبقات ایک دوسرے سے بہت دور ہو چکے ہیں، دونوں کے علاقے بنٹ چکے ہیں۔ کوئی بھی ایک دوسرے کے علاقوں میں جانے کی حالت میں نہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined