ممبئی: بنگلورو میں پیغمبر اسلام کی توہین کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے خلاف ممبئی کے چند معروف اور مسلم دانشوروں اور کارکنوں کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی شدید مذمت کی گئی اور خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
جسٹس شفع پرکار، سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی، پی این انعام دار، صحافی حسن کمال، جاوید آنند، عرفان انجینئر، ریحانہ اندرے اور غلام پیش امام کئی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت میں ستم رسیدہ اور دل افگار شہریوں کے کسی بھی گروہ کو پرامن طریقے سے احتجاج کرنے، اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن کسی بھی فرد، گروہ یا برادری کو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔" ہم، خاص طور پر مسلمانوں کی دانشمندی پر سوال اٹھاتے ہیں جنہوں نے ایسے وقت میں تشدد کا سہارا لیا جب پوری برادری خود کو نشانہ بننے اور خطرہ میں محسوس کرتی ہے۔"
Published: undefined
بیان میں اس موقع پر ہوئے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "ہم ان لوگوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، جنہوں نے گزشتہ ہفتے پیغمبر اسلام کی توہین کے خلاف احتجاج کے طور پر بنگلورو میں تشدد پسندی کا سہارا لیا تھا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس جرم کے مرتکب افراد اور ان کے ماسٹر مائنڈ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ تاہم ، ہم یہ بھی واضح اور متنبہ کرتے ہیں کہ ریاست کی جانب سے فرقہ وارانہ سطح پر کی جانے والی کسی بھی طرح کی انتقامی کارروائی نقصاندہ ثابت ہوگی"۔
Published: undefined
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ان مسلم افراد اور گروہوں کی بھی تعریف کرتے ہیں جنہوں نے اپنے علاقے میں کسی مندر کے چاروں طرف ایک انسانی زنجیر بنائی تاکہ بے حرمتی کی کسی بھی کوشش کو روکا جاسکے۔ ہم معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن اور جمہوری اصولوں پر عمل کریں۔ ہمیں ان اصولوں پر عمل کرنا چاہیے جن سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچے۔ اور جو لوگ جان بوجھ کر یہ کام کرتے ہیں ان پر بھی لگام لگانا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined