نئی دہلی: انڈیا اتحاد کے نمائندہ وفد نے آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کر شروعاتی دو مراحل کے ووٹنگ فیصد سے متعلق اپنی فکر مندی کا اظہار کیا۔ دراصل لوک سبھا انتخاب کے شروعاتی دو مراحل میں ووٹنگ فیصد کے حتمی اعداد و شمار بہت تاخیر سے جاری کیے گئے تھے اور ابتدائی اعداد و شمار و حتمی اعداد و شمار کے درمیان بڑا فرق (5.5 فیصد) دیکھنے کو ملا تھا۔ اس تعلق سے انڈیا اتحاد کے نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی بات رکھی۔ ساتھ ہی انڈیا اتحاد کے لیڈران نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف الیکشن کمیشن میں دی گئی شکایتوں پر کوئی کارروائی نہ ہونے پر اپنا اعتراض بھی ظاہر کیا۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد کانگریس ترجمان ڈاکٹر ابھشیک منو سنگھوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ووٹنگ فیصد کی اشاعت میں 11 دن کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے، لیکن اس سے زیادہ فکر انگیز بات ووٹنگ فیصد میں (حیرت انگیز) اضافہ ہونا ہے۔ اگر اس کا 2019 کے انتخابات سے موازنہ کیا جائے تو فرق صاف نظر آئے گا۔ اگر ووٹنگ کا حتمی فیصد جلد جاری کیا جائے گا تو قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم نہیں ہوگا۔ یہ شکایت کافی دن پہلے کی گئی تھی، لیکن بدقسمتی سے الیکشن کمیشن نے اس کا جواب آج ہماری میٹنگ سے تھوڑی دیر پہلے ہی اَپلوڈ کیا ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر ابھشیک منو سنگھوی نے بتایا کہ انڈیا اتحاد کے نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں بھی جانکاری دی کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف 11 شکایتیں کی گئی تھیں۔ ان شکایتوں پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ تین ہفتہ گزرنے کے بعد بھی کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے، اس طرف توجہ دی جانی چاہیے۔ اس سلسلے میں ہمیں جلد جواب چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined