قومی خبریں

میرا کمار کا 'فیس بک پیج' بلاک ہونے پر ہنگامہ، تنازعہ کے بعد فیس بک نے لیا 'یو-ٹرن'

فیس بک پیج بلاک ہونے کے بعد میرا کمار نے ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا "جمہوریت پر حملہ! یہ محض اتفاق نہیں ہو سکتا کہ بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے فیس بک میرے پیج کو بلاک کرتا ہے۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایک بار پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اس وقت تنازعہ کا شکار بن گیا جب سابق لوک سبھا اسپیکر اور بہار سے کانگریس کی سینئر لیڈر میرا کمار کا فیس بک پیج اچانک بلاک کر دیا گیا۔ اس عمل سے نہ صرف میرا کمار حیران ہوئیں بلکہ کانگریس لیڈران کے ساتھ ساتھ عوام بھی حیرت زدہ رہ گئے۔ حالانکہ ہنگامہ پیدا ہونے کے بعد اور کانگریس کے سرکردہ لیڈروں کے ذریعہ جدوجہد شروع کیے جانے کے بعد میرا کمار کا فیس بک پیج 'اَن پبلش' سے 'پبلش' ہو گیا ہے اور اس پر میرا کمار نے خوشی کا اظہار بھی کیا ہے۔

Published: undefined

فیس بک پیج 'اَن بلاک' کیے جانے کے بعد میرا کمار نے اپنے اسی پیج پر ایک پوسٹ ڈال کر اس سلسلے میں جانکاری دی اور اظہارِ اطمینان کرتے ہوئے لکھا کہ "آپ سب کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ بہت جدوجہد کرنے کے بعد میرا فیس بک پیج اَن بلاک کر دیا گیا ہے۔" جب ان کا فیس بک پیج بلاک کیا گیا تھا تو لوگ اس بات پر حیرانی ظاہر کر رہے تھے ابھی تک سب کچھ ٹھیک تھا اور جب بہار اسمبلی انتخاب کی تاریخیں نزدیک آ گئیں تو بہار کی سیاست میں مضبوط پکڑ رکھنے والی میرا کمار کا 'فیس بک پیج' بلاک کیوں کر دیا گیا۔ وہ بھی ایسے ماحول میں جب کورونا انفیکشن چاروں طرف پھیلا ہے اور پارٹیاں انتخابی تشہیر ورچوئل طریقے سے کرنے پر زور دے رہی ہیں۔

Published: undefined

اس سے قبل فیس بک پیج بلاک ہونے سے ناراض میرا کمار نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں فیس بک پیج بلاک ہونے کی اطلاع کے ساتھ ساتھ اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا گیا تھا۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا تھا"فیس بک پیج بلاک کیا گیا! آخر کیوں؟ جمہوریت پر حملہ! یہ محض اتفاق نہیں ہو سکتا کہ بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے فیس بک میرے پیج کو بلاک کرتا ہے۔" فیس بک پیج کا جو اسکرین شاٹ میرا کمار نے شیئر کیا ہے اس میں پیج بلاک کیے جانے کے تعلق سے لکھا گیا تھا کہ "آپ کا پیج ہماری کمیونٹی اسٹینڈرڈ پر عمل نہیں کرتا ہے اس لیے یہ اَن پبلش ہے۔"

Published: undefined

فیس بک کے ذریعہ میرا کمار کا پیج بلاک کیے جانے کے بعد کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انھوں نے 15 اکتوبر کو کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں اس بات پر اعتراض کیا تھا کہ کانگریس کی سینئر لیڈر اور سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کے فیس بک پیج کو بلاک کر دیا گیا۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا "ہم نے دیکھا ہے کہ فیس بک انڈیا کی قیادت نے مودی حکومت کے ایجنڈے کے ماتحت کیسے سمجھوتہ کیا تھا۔ اب سابق اسپیکر اور کانگریس کی ایک اہم لیڈر کے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ اپوزیشن لیڈروں کی آواز کو دبانے کے لیے گھٹیا سیاست کا استعمال کیا جا رہا ہے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined