نفرت کو نفرت سے نہیں بلکہ محبت سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ کولہا پور بیت المال کمیٹی نے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو قائم کر نے لئے نے جو کام اس وبا کے دور میں کیے ہیں اس سے بڑی ملک کی خدمت کوئی نہیں ہو سکتی۔ ویسے تو یہ کمیٹی اپنے سماجی کاموں کے لئے اپنی پہچان رکھتی ہے لیکن کووڈ وبا کے اس دور میں حال ہی میں جو کام کیے ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔
Published: undefined
4 ستمبر کو شیواجی پیٹھ میں کورونا کی وجہ سے صبح 7 بجے ایک 94 سالہ بزرگ شخص کا انتقال ہوگیا تھا ۔ یہ بزرگ اپنی 89 سالہ اہلیہ کے ساتھ اپارٹمنٹ میں رہتے تھے اور کووڈ کی وجہ سے اس بزرگ کی آخری رسومات تو ادا کرنے کی بات دور کوئی جسم کو ہاتھ لگانے کے لئے بھی تیار نہیں تھا۔ دوپہر کو ڈھائی بجے جیسے ہی ایک شخص کو اس بارے میں وہاٹس ایپ گروپ سے پتہ لگا انہوں نے فوراً کانگریس کے ریاستی سکریٹری اور کارپوریٹر توفیق ملانی سے رابطہ کیا۔ توفیق جو نہ صرف کولہاپور بیت المال کمیٹی کے ساتھ سماجی کام کرتے رہے ہیں بلکہ اپنی ٹیم کے ساتھ مستقل سماجی کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔ خبر ملتے ہی انہوں نے فوراً کمیٹی کے ارکان سے رابطہ کیا۔ توفیق کے ہمراہ کمیٹی کے رکن عبدل مالباری بزرگ کے گھر پہنچے اور ان کے ساتھ روہن سوامی اور سنتوش پاٹل بھی موجود تھے۔ انہوں نے میت کو پیک کیا اور ایمبولینس کے ذریعہ شام ساڑے پانچ بجے تک پنچگنگا شمشان گھاٹ پہنچا دیا۔
Published: undefined
کولہا پور بیت المال کمیٹی نے جو کام کیا اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ کورونا وبا کے دوران ہوئے لاک ڈاؤن میں توفیق ملانی نے کمیٹی کے ارکان کے ساتھ مل کر مستقل ضرورتمندوں کے گھروں میں راشن پہنچایا اور ان کی ہر پریشانی کو حل کیا۔ کمیٹی نے کورونا سے ہلاک ہونے والے غیر مسلم-بھائی بہنوں کی آخری رسومات ادا کیں اور جس مرنے والے کا کوئی بھی اہل خانہ وبا کی وجہ سے سامنے نہیں آیا اس کی آخری رسومات کمیٹی کے ارکان نے ادا کیں۔ قومی آواز سے گفتگو کے دوران توفیق ملانی نے بتایا ’’ویسے تو کمیٹی بارہ مہینے سماجی خدمت میں مصروف رہتی ہے لیکن کورونا وبا کے دوران کمیٹی نے جو لوگوں کی خدمت کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔‘‘ انہوں نے ملک کے موجودہ ماحول اور کمیٹی کے کام کے تعلق سے ایک شعر سنایا ’’ ہماری زندگی کیا ہے محبت ہی محبت ہے۔۔ تمہارا بھی یہی دستور بن جائے تو اچھا ہو۔‘‘
Published: undefined
کورونا وبا کے اس دور میں کمیٹی کے صدر مولانا جعفر بابا کی سرپرستی میں کورپوریٹر توفیق ملانی، جعفر مالباری، راجو نجف، وسیم چابکسوار، جعفر مہت، جاوید مومن، عبدل مالباری اور ٹیم کے دیگر ارکان کی مدد سے کورونا سے ہلاک ہونے والے 125 افراد کی آخری رسومات ادا کیں۔ ان 125 میتوں میں ہندو، مسلمان اور عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ تھے۔ ویسے دہلی میں بھی ایسی کئی تنظیموں نے وبا کے اس دور میں کام کیا ہے۔ دہلی کے مالویہ نگر اسمبلی حلقہ میں سماجی کارکن رن وجے سنگھ چندیل نے لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو راشن پہنچانے سے لے کر تمام خدمت کے کام انجام دیئے اور ان کاموں کے دوران وہ کورونا پازیٹو بھی ہوئے لیکن پیچھے نہیں ہٹے۔ کولہا پور بیت المال کمیٹی کے اس جزبہ کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ ملک کو ایسے ہی لوگوں اور تنظیموں کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز