قومی خبریں

مالیگاؤں دھماکہ کے ملزم کرنل پروہت کی وکیل کو بامبے ہائی کورٹ میں جج بنانے کی سفارش، کالجیم نے بھیجے 9 ججوں کے نام

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والے کالجیم نے ایڈوکیٹ ناگیندر رام چندر نائک کو کرناٹک ہائی کورٹ کا جج مقرر کرنے کی ایک مرتبہ پھر سفارش کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ کالجیم نے منگل یعنی 10 جنوری کو منعقد ہونے والے اجلاس کے دوران منی پور، کرناٹک، بامبے اور گجرات ہائی کورٹ میں ججوں کی تقرری کے لئے ناموں کی سفارش کی ہے۔ اس فہرست میں پرانے ناموں کی دوبارہ سفارش کی گئی ہے، جن میں نیلا گوکھلے کا نام بھی شامل ہے، جو مالیگاؤں دھماکے کے ملزم کرنل پروہت کی وکیل تھیں۔

Published: undefined

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والے کالجیم نے ایڈوکیٹ ناگیندر رام چندر نائک کو کرناٹک ہائی کورٹ کا جج مقرر کرنے کی ایک مرتبہ پھر سفارش کی ہے۔ اس سے قبل مرکزی حکومت ان کا نام دو مرتبہ واپس لوٹا چکی ہے، تاہم ان کے نام کی تیسری مرتبہ سفارش کی گئی ہے۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ججوں کے طور پر تقرری کے لیے 7 دیگر ناموں کی بھی سفارش کی ہے۔ رام چندر دتاتریہ ہدر اور وینکٹیش نائک تھاوریہ نائک کو کرناٹک ہائی کورٹ، جوڈیشل افسر مردول کمار کلیتا کو گجرات ہائی کورٹ میں تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ وہیں، آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں پی وینکٹا جیوترموئی اور وی گوپالا کرشنا راؤ، جبکہ اریبم گنیشور شرما اور گولمائی گائیفُلسِلو کابوئی کو منی پور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

Published: undefined

ان سفارشات کو اب مرکزی وزارت قانون و انصاف حتمی شکل دے گی۔ ہائی کورٹ میں اس وقت 65 ججز ہیں جبکہ ججوں کی منظور شدہ تعداد 94 ہے۔ انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق حکومت نے ناگیندر رام چندر نائک کے ساتھ 28 نومبر 2022 کو کالجیم کی طرف سے تجویز کردہ 19 ناموں کو واپس کر دیا تھا۔ نائیک کے نام کی سب سے پہلے سپریم کورٹ کالجیم نے 3 اکتوبر 2019 کو سفارش کی تھی۔ کالجیم نے 2 مارچ 2021 اور یکم ستمبر 2021 کو بھی اپنے فیصلے کو دہرایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined