شمالی ہندوستان کے کئی علاقوں میں شدید سردی کی لہر جاری ہے، وہیں جنوبی ہندوستان میں کئی مقامات پر بارش کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں شدید سردی کی لہر کے درمیان صبح سے ہی شدید سردی ہے اور این سی آر علاقے میں بھی سردی کی وجہ سے نظام زندگی متاثر ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے مطابق جھارکھنڈ میں اگلے چار دنوں تک موسم خشک رہے گا۔ بہار کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ میں بھی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے تحت جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجوہات تلاش کرنے والے ماہرین کے مطابق جوشی مٹھ کی زمین ہر سال 85 ملی میٹر کی رفتار سے کھسک رہی ہے۔ دوسری جانب سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ لینڈ سلائیڈنگ اس سال اچانک نہیں ہوئی بلکہ پچاس سال سے زائد عرصے سے مسلسل جاری ہے۔
Published: undefined
ریاستی حکومت کی جانب سے جوشی مٹھ کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی سائنسدانوں کی ٹیم کا حصہ دہرادون میں واقع واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی کی سینئر سائنس دان ڈاکٹر سوپن میتا کے مطابق متاثرہ علاقے کا سیٹلائٹ کے ذریعے سروے کرایا گیا۔ جس سے معلوم ہوا کہ یہاں کا خطہ 85 ملی میٹر سالانہ کی شرح سے کھسک رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدا کے وقت سے ہی ہمالیہ کے پھسلنے کی شرح 40 ملی میٹر سالانہ کے قریب ہے۔ سرکاری دستاویزات اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں کہ پچاس سال سے زیادہ عرصہ قبل اس علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ یا عمارتوں میں دراڑیں پڑنا شروع ہوئی تھیں۔
Published: undefined
دریں اثنا، تلنگانہ کے عادل آباد میں کل اور آج کی درمیانی رات کو کم از کم درجہ حرارت 7.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ راماگنڈم میں اسی مدت کے دوران کم از کم درجہ حرارت 09 ڈگری سیلسیس اور میڈک میں 11 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ راجدھانی حیدرآباد میں کم از کم درجہ حرارت 12.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ کے مطابق ریاست میں اگلے پانچ دنوں کے دوران موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران تلنگانہ کے عادل آباد، کمورام بھیم، نرمل، منچیریال، کریم نگر، پیڈاپلی اور جگتیال اضلاع میں کئی مقامات پر سردی کی لہر کا امکان ہے۔ پیر کو ریاست کے عادل آباد، کمورم بھیم، نرمل، منچیریال، کریم نگر، پیڈا پلی، جگتیال، میدک، کاماریڈی اور نظام آباد اضلاع میں مختلف مقامات پر سردی کی لہر متوقع ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز