ذرا سوچیے، آپ کسی بالی ووڈ اسٹار کے زبردست شیدائی ہیں۔ فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام کے ذریعہ اس سے جڑ کر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ اسٹار کیا کہہ رہا ہے، کسی ایشو پر اس کی کیا رائے ہے۔ اب سوچیے، آپ کا وہ پسندیدہ اسٹار خاموشی کے ساتھ پیسے لے کر کسی پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہو تو کیا ہو؟
اسٹنگ آپریشن کرنے والی ویب سائٹ ’کوبرا پوسٹ‘ نے اسی سلسلے میں ایک اسٹنگ آپریشن کیا ہے۔ اس اسٹنگ میں کوبرا پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلمی دنیا کی شہرت یافتہ ہستیاں پیسے لے کر کسی بھی سیاسی پارٹی کی تشہیر سوشل میڈیا پر کرنے کے لیے تیار ہیں۔ کوبرا پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جن معروف ہستیوں نے ایسا کرنے کی حامی بھری ہے ان میں گلوکار ابھجیت بھٹاچاریہ، کیلاش کھیر، میکا سنگھ، بابا سہگل، اداکار جیکی شراف، شکتی کپور، وویک اوبرائے، سونو سود، امیشا پٹیل، مہیما چودھری، شریس تلپڑے، پنیت اِسر، سریندر پال، پنکج دھیر اور ان کے بیٹے نکیتن دھیر، ٹسکا چوپڑا، دیپ شکھا ناگپال، اکھلیندر مشر، روہت رائے، راہل بھٹ، سلیم زیدی، راکھی ساونت، امن ورما، ہتین تیجوانی اور ان کی بیوی گوری پردھان، ایولین شرما، منیشا لامبا، کوئنا مترا، پونم پانڈے، سنی لیونی، کامیڈین راجو شریواستو، سنیل پال، راج پال یادو، اپاسنا سنگھ، کرشنا ابھشیک، وجے ایشور لال پوار یعنی وی آئی پی، کوریوگرافر گنیش آچاریہ اور ڈانسر-ایکٹر سنبھاؤنا سیٹھ وغیرہ کے نام ہیں۔
’کوبرا پوسٹ‘ نے دہلی کے پریس کلب میں پریس کانفرنس کر کے اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے رپورٹر اسِت دیکشت اور امیش پاٹل ایک پی آر ایجنسی کا نمائندہ بنا کر ان فلمی ہستیوں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رپورٹر نے اپنا جو ایجنڈا بتایا وہ اس طرح تھا... آپ کو اپنے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام اکاؤنٹ کے ذریعہ ایک سیاسی پارٹی کو پروموٹ کرنا ہے تاکہ آنے والے 2019 کے انتخابات سے پہلے پارٹی کے لیے معقول ماحول تیار ہو سکے۔
’کوبرا پوسٹ‘ کا کہنا ہے کہ اس کے رپورٹروں نے ان مشہور ہستیوں کو بتایا کہ وہ اس کے لیے انھیں ہر مہینے الگ الگ ایشوز پر کنٹینٹ یعنی مواد دیں گے جسے وہ اپنے لفظوں اور انداز میں لکھ کر اپنے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام اکاؤنٹ سے پوسٹ کرنے ہوں گے۔ا ٓپ کے اور ہمارے درمیان آٹھ نو مہینے کا ایک نمائشی معاہدہ ہوگا۔ یہی نہیں، جب پارٹی کسی ایشو پر کٹہرے میں کھڑی ہو جائے تو آپ کو ایسے مواقع پر پارٹی کا دفاع بھی کرنا ہوگا۔
’کوبرا پوسٹ‘ کے مطابق اس نے تقریباً ایک مہینے تک اس اسٹنگ کو کیا۔ اس کے مطابق زیادہ تر معروف ہستیوں نے ایسا کرنے کی حامی بھری۔ یہ لوگ بی جے پی، کانگریس اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیے سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے کو تیار ہو گئے۔ کوبرا پوسٹ کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس پارٹی کی تشہیر کر رہے ہیں، ان کی دلچسپی صرف پیسہ حاصل کرنے میں تھی۔
اس تشہیر کے لیے کسی نے دو لاکھ تو کسی نے ڈھائی کروڑ روپے ماہانہ کا ڈیمانڈ کیا۔ یہ رقم انھوں نے مہینے میں ایک میسج سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے لیے طلب کیے۔ اتنا ہی نہیں، صرف اداکاروں نے پیسہ چیک سے مانگا، باقی سب نقد میں یعنی کالے دھن کی شکل میں لینے کو بھی تیار ہو گئے۔ حالانکہ زیادہ تر اداکاروں نے نوٹ بندی کی تعریف کی، لیکن نقد لینے میں انھیں گریز نہیں تھا۔
Published: undefined
’کوبرا پوسٹ‘ کا دعویٰ ہے کہ اس کے رپورٹروں نے ان سبھی اداروں سے ملاقات کو آرڈینیٹرس کے ذریعہ کی۔ ویب سائٹ نے کو آرڈینیٹرس کے نام کا بھی انکشاف کیا ہے۔ ساتھ ہی اداکاروں کے ساتھ ہوئے کچھ دلچسپ حصوں کو بھی سامنے رکھا ہے۔ مثلاً ’پردیس‘ فلم کی ہیروئن رہی مہیما چودھری کا کہنا تھا کہ ’’بی جے پی تو کچھ بھی دے سکتی ہے۔ وہ تو ایک مہینے کا ایک کروڑ تک دے دیں گے۔‘‘ اسی طرح سلمان خان کے ساتھ ’دَبنگ‘ جیسی فلم کر چکے سونو سود کو ایک مہینے میں 15 میسج کے لیے 1.5 کروڑ کی پیشکش کی گئی، لیکن انھوں نے اس کے لیے 2.5 کروڑ روپے طلب کیے۔ اسی طرح اہم ایشوز پر بیان بازی کرنے والے گلوکار ابھجیت بھٹاچاریہ کہتے ہیں کہ ’’میسج ایسا ہو کہ نیوٹرل لگے‘‘۔ کوریوگرافر گنیش آچاریہ نے تو دلچسپ انداز میں یہ کہا کہ ’’میں تو جو بھی میسج ڈالوں گا وہ ڈانس اسٹائل میں ہوگا، تو اس کے کروڑوں لگیں گے۔‘‘
جیکی شراف تو اس لین دین کے بعد بھی اسے فقیر کو اوپر والے کی طرف سے آیا دھن مانتے ہیں جب کہ سنی لیونی نے تو شرط رکھ دی کہ ان کے شوہر کو مودی جی اوورسیز سٹیزن بنا دیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مبینہ طور پر پی ایم نریندر مودی کے اوپر بن رہی فلم میں کام کر رہے اداکار وویک اوبرائے نے کچھ جلد بازی کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ ’’جو بھی فارمیلٹیز ہیں وہ جلد پوری ہو جائیں۔‘‘
’کوبرا پوسٹ‘ کا کہنا ہے کہ اسے اپنے اسٹنگ کے دوران ایسے اداکار بھی ملے جنھوں نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔ ان میں وِدیا بالن، ارشد وارثی، رضا مراد اور سومیہ ٹنڈن جیسے لوگ شامل ہیں۔
(یہ خبر ’کوبرا پوسٹ‘ کی ویب سائٹ پر شائع پریس ریلیز کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined