وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاست اور ملک کے تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آ گے آکر ریاست کو موجودہ غیریقینیت اور خون خرابے سے باہر نکالنے میں تعاون دیں۔ بدھ کے روز قانون ساز اسمبلی میں گورنر کے خطبے پر شکریہ کی تحریک پر ہوئی بحث و مباحثے کا جواب دیتی ہوئیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں4327 نوجوانوں کے خلاف معاملات خارج کرنے کی ہدایت دی۔
اس کے علاوہ 2016ء کے دوران نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کا جائزہ لینے کے لئے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے ایوان میں تالیوں کی گونج میں اعلان کیا ’مجھے خوشی ہے کہ ہم نے تقریباً 9ہزار نوجوانوں کو عام معافی دینے کا فیصلہ کیا ہے‘۔
Published: 11 Jan 2018, 11:17 AM IST
محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہوں نے پولس کو ہدایت دی ہے کہ عسکریت پسندوں کی صفوں میں داخل ہوئے نوجوانوں کو واپس اپنے گھروں اور دوستوں کے پاس لوٹنے میں مدد کر یں۔ انہوں نے کہا ’’میں انہیں واپس لانے کے لئے کوشاں رہوں گی اور یہ یقینی بناؤں گی کہ کوئی انہیں ہراساں نہ کرے۔ کئی واپس لوٹے ہیں تاہم سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی جانب سے تشدد کی ستائش پرمجھےافسوس ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم ریاست کو تشدد سے باہر نکالنے میں تمام تر اقدامات کریں۔ انہوں نے ریاست اور ملک کے تمام طبقہ ہائے فکر سے اپیل کی کہ وہ آگے آکر ریاست جموں وکشمیر کو غیریقینیت اور خون خرابے سے باہر لانے میں اپنا رول ادا کریں۔
Published: 11 Jan 2018, 11:17 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Jan 2018, 11:17 AM IST
تصویر: پریس ریلیز