سپریم کورٹ نے مودی سرنیم کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ اس پر لگاتار لوگوں کا رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’سب کچھ صحیح سمت میں چل رہا ہے۔ کانگریس راجستھان میں اقتدار میں واپسی کرے گی۔‘‘
Published: undefined
گہلوت نے کہا کہ فاشسٹ طاقتوں میں ملک میں فکر انگیز ٹرینڈ ہے۔ آزادی کے بعد ہتک عزتی کے معاملے میں بھی راہل گاندھی پہلے شخص ہیں جنھیں دو سال کی پوری سزا ملی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج سپریم کورٹ نے ذیلی عدالت کے فیصلے کو خارج کر دیا ہے۔ اب سب کچھ صحیح سمت میں چل رہا ہے۔ کانگریس راجستھان میں اقتدار میں واپسی کرے گی۔
Published: undefined
دراصل سپریم کورٹ نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے مودی سرنیم والے تبصرہ کو لے کر 2019 کے ہتک عزتی معاملے میں ان کو ہوئی سزا پر روک لگا دی، اور ایک رکن پارلیمنٹ کی شکل میں ان کا درجہ بحال کر دیا۔ جسٹس بی آر گوئی، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ تبصرہ مناسب نہیں تھا اور عوامی زندگی میں تقریر دیتے وقت ایک شخص سے احتیاط برتنے کی امید کی جاتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ذیلی عدالت کے جج نے زیادہ سزا دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے، اس لیے اب حتمی فیصلہ آنے تک سزا کے حکم پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد کانگریس سمیت اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ میں شامل پارٹیوں کے لیڈران نے اس پر اپنا اپنا رد عمل دینا شروع کر دیا۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت متعدد لیڈران نے عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کو انصاف اور جمہوریت کی جیت قرار دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز