اجمیر: راجستھان میں اجمیر میں واقع حضرت خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کے سجادہ نشين اور درگاہ دیوان سید زین العابدین نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے جو شہریت ترمیمی قانون بنایا ہے وہ کسی بھی طرح سے ملک کے مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔
Published: 19 Dec 2019, 7:30 PM IST
درگاہ کے سجادہ نشین نے آج جاری بیان میں کہا کہ اس قانون سے ہندوستان میں رہنے والے کسی بھی مسلمان کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں اس قانون سے کسی بھی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک میں قانون بنانے کا حق ہے اور ملک کے عوام کو اس کا احترام کرنا چاہئے۔
Published: 19 Dec 2019, 7:30 PM IST
جناب عابدین نے کہا کہ مسلمانوں کے ڈر اور شک کو دور کرنے کے لئے ایک 'اعلی اختیار یافتہ کمیٹی' تشکیل دی جانی چاہئے جو پورے ملک میں گھوم کر اس قانون کے بارے میں شکایات سن کر ایک رپورٹ سرکار کو پیش کرے اور حکومت اسے پارلیمنٹ میں پیش کرکے ملک میں پھیلے ہوئے ڈر اور شبہات کو دور کرنے کے بعد اس قانون کو نافذ کرے او ر تب تک اس کے نفاذ کو روکا جائے۔
Published: 19 Dec 2019, 7:30 PM IST
انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئے واقعات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے حکومت ہند سے درخواست کی کہ وہ پولیس کے لئے رہنما اصول جاری کرے تاکہ ملک کے کسی بھی تعلیمی ادارے میں طلبا کے ساتھ مجرموں اور دہشت گردوں جیسا برتاؤ نہ ہو۔ انہوں نے طلبا سے سے بھی درخواست کی کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ درگاہ کےدیوان نے ملک کے عوام سے امن و امان قائم رکھتے ہوئے ملک کے اتحاد اور سالمیت کو ہر قیمت پر بنائے رکھنے کی درخواست کی۔
Published: 19 Dec 2019, 7:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Dec 2019, 7:30 PM IST