قومی خبریں

شہریت قانون: دہلی گیٹ پر حراست میں لیے گئے مظاہرین رہا، چندر شیکھر نے دی گرفتاری

دہلی پولیس نے دیر رات جامع مسجد سے بھیم آرمی سربراہ کو گرفتار کر لیا، جمعہ کو جامع مسجد پر شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کا اعلان کرنے والے چندر شیکھر کو پولیس دن سے ہی حراست میں لینے کی کوشش کر رہی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی گیٹ کے قریب جمعہ کو حراست میں لئے گئے تمام مظاہرین کو عدالت کے حکم کے بعد دریا گنج تھانہ پولیس نے چھوڑ دیا ہے، اس کے ساتھ ہی پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر لوگوں نے دھرنا ختم کر دیا، اس کے ساتھ ہی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ حراست میں لئے گئے مظاہرین کا علاج کرائے اور اس بات کا یقینی بنائے کہ حراست میں لئے گئے نابالغ مظاہرین کا معاملہ جیوینائل جسٹس لاء کے تحت نمٹا جائے۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ جمعہ کو شہری ترمیم قانون کی مخالفت میں دہلی کے دریا گنج علاقہ میں بڑی تعداد میں لوگ مظاہرہ کر رہے تھے، دہلی گیٹ کے قریب پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی. دراصل مظاہرین انڈیا گیٹ جا رہے تھے. پولیس نے جانے کی اجازت نہیں دی. مظاہرین کو روکنے کے لےپلس نے پانی کینن کا استعمال کیا. اس کے بعد پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور ٹرینوں میں آگ لگا دی گئی، اس واقعہ کے بعد پولیس نے تقریباً 40 مظاہرین کو حراست میں لے لیا تھا، مظاہرین کو حراست میں لئے جانے کے بعد لوگ پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔

Published: undefined

وہیں، دہلی پولیس نے دیر رات جامع مسجد سے بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر آزاد کو گرفتار کر لیا ہے، جمعہ کو جامع مسجد پر شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کا اعلان کرنے والے چندر شیکھر کو پولیس دن سے ہی حراست میں لینے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن وہ ہر بار غائب ہو جا رہے تھے۔

Published: undefined

دہلی پولیس کی طرف سے حراست میں لئے جانے سے پہلے چندرشیکھر نے ٹوئٹ کر کے اپنے حامیوں سے کہا کہ پولیس کی مظاہرین کے دوران حراست میں لئے گئے تمام لوگوں کو رہا کر دے، وہ گرفتاری دینے کے لئے تیار ہیں، انہوں نے اپنے حامیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’’ساتھیوں جدوجہد کرتے رہنا اور آئین کی حفاظت کے لئے متحد رہنا، جے بھیم جے آئین‘‘۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined