ترواننت پورم: کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے صدر کے سدھاکرن نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط لکھا ہے، جس میں اتر پردیش کے مختلف حصوں میں عیسائی برادری کو درپیش سنگین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
سدھاکرن نے نشاندہی کی کہ یہ خط انیل تھامس کی طرف سے پیش کردہ حقائق کی کھوج کی رپورٹ پر مبنی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ خاص طور پر کیرالہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پر اتر پردیش میں غیر قانونی مذہب تبدیلی سے متعلق جرائم کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔
Published: undefined
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو سماجی خدمت اور فلاحی کاموں کے لیے وقف کر رکھا ہے۔ انہوں نے اسپتال، اسکول اور کالج جیسے نامور ادارے قائم کیے ہیں، جو مقامی آبادی کی خدمت کرتے ہوئے غیر منافع بخش بنیادوں پر کام کرتے ہیں۔ اس رپورٹ میں ان اداروں اور ان کے ارکان کو اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے جن مایوس کن حالات کا سامنا کرنا پڑا ان پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
Published: undefined
سدھاکرن نے کہا کہ ہراساں کرنے، بھتہ خوری، بدنیتی پر مبنی قانونی کارروائی، جسمانی حملہ اور توڑ پھوڑ کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ رہے ہیں۔ سنگھ پریوار کی تنظیموں سے وابستہ بنیاد پرست عناصر چرچ اور اس سے منسلک اداروں پر کنٹرول اور ملکیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سنگھ پریوار سے وابستہ مقامی رہنما مبینہ طور پر کمزور عیسائی اقلیتی برادری کو دھمکانے کے لیے اپنی سیاسی طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔
Published: undefined
سدھاکرن نے وزیر اعظم مودی پر اتر پردیش میں مسیحی برادری کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے اور بلاجواز گرفتاریوں، جھوٹے الزامات اور قانون کے غلط استعمال پر روک لگانے کی درخواست کی جس کی وجہ سے بے گناہ شخص کو بے پناہ مشکلات اور تکلیف کا سامنا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined