چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو 18 جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی این ڈی اے میٹنگ میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، لیکن نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق چراغ پاسوان نے اجلاس میں شرکت کے لیے بی جے پی کے سامنے کچھ شرائط رکھی ہیں۔
Published: undefined
این ڈی اے میٹنگ میں شامل ہونے سے پہلے چراغ پاسوان نے بی جے پی کے سامنے ایک مطالبہ رکھا ہے کہ ان کی پارٹی کو لوک سبھا انتخابات میں 6 سیٹیں اور ایک راجیہ سبھا سیٹ ملنی چاہیے، اس کے بعد ہی وہ این ڈی اے میں شامل ہوں گے۔
Published: undefined
اگر ذرائع کی مانیں تو چراغ پاسوان کا ماننا ہے کہ ایل جے پی میں تقسیم ہونے سے پہلے پارٹی کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں 6 سیٹیں ملی تھیں اور اس نے تمام سیٹیں جیت لی تھیں اور اسی وجہ سے چراغ پاسوان نے تمام 6 لوک سبھا نشستوں پر دعویٰ کیا ہے۔
Published: undefined
اہم بات یہ ہے کہ 2021 میں لوک جن شکتی پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی تھی اور پھر چراغ پاسوان کے چچا پشوپتی پارس کی قیادت میں راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی بنی تھی، پشوپتی این ڈی اے میں شامل ہوگئے تھے اور مرکز میں وزیر بن گئے تھے۔ . دوسری طرف چراغ پاسوان کی قیادت میں لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) بنائی گئی۔
Published: undefined
واضح رہے پشوپتی پارس کا کیمپ مضبوط ہو گیا کیونکہ چراغ پاسوان کے علاوہ لوک جن شکتی پارٹی کے تمام ممبران اسمبلی پشوپتی پارس کی قیادت میں راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ اس کے باوجود چراغ پاسوان 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تمام 6 لوک سبھا سیٹوں پر اپنی پارٹی کا دعویٰ کر رہے ہیں اور راجیہ سبھا سیٹ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اہم بات یہ ہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے بی جے پی کی جانب سے چراغ پاسوان اور چچا پشوپتی پارس کو متحد کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی ہے۔ حال ہی میں نیتانند رائے نے چراغ پاسوان سے پٹنہ میں اور پھر پشوپتی پارس سے دہلی میں ملاقات کی تھی لیکن اس کے باوجود چچا اور بھتیجے کے درمیان اختلافات جاری ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف چراغ پاسوان نے اپنے والد آنجہانی رام ولاس پاسوان کی روایتی حاجی پور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے جہاں سے پشوپتی پارس اس وقت ایم پی ہیں۔ چراغ پاسوان کے اس اعلان سے ناراض پشوپتی پارس نے یہ بھی کہا ہے کہ چونکہ وہ حاجی پور سے موجودہ ایم پی ہیں، اسی لیے وہ 2024 میں بھی اسی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز