اگنی پتھ اسکیم پر ملک میں زبردست مخالفت کے درمیان لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ چراغ پاسوان نے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کو خط لکھ کر اسے فوراً واپس لینے کی گزارش کی ہے۔ پاسوان نے کہا کہ مرکز کے اس طرح کے قدم سے ملک میں بے روزگاری بڑھے گی۔ چراغ نے خط میں لکھا ہے کہ ’’اگنی پتھ اسکیم سے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔ ملازمت کے خواہش مند پرانے طریقہ کار کے مطابق امتحان کی تیاری کر رہے ہیں۔ نیا منصوبہ شروع ہونے کے بعد نوجوان ناراض ہیں۔ اس لیے بہار سمیت کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
چراغ پاسوان کا کہنا ہے کہ ’’اگنی پتھ اسکیم سے ملک میں بے روزگاری بڑھے۔ اس سے نوجوانوں میں عدم اطمینان کا ماحول قائم ہوگا جو باعث فکر ہے۔ میں وزیر دفاع سے اس فیصلے پر از سر نو غور کرنے اور اسے واپس لینے کی گزارش کرتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان نتیش کمار حکومت میں کابینہ وزیر رہے بجیندر پرساد یادو نے بھی اگنی پتھ اسکیم پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’طلبا اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں مرکز کو نوجوانوں اور ان کی یونینوں سے بات کرنی چاہیے۔ حکومت کو عام لوگوں سے مشورہ لینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
جن ادھیکار پارٹی (جاپ) کے چیف راجیش رنجن عرف پپو یادو کا اگنی پتھ اسکیم کے تعلق سے کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ڈیفنس فورس کے لیے خودکش ثابت ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس طرح کا قدم دفاعی اہلکاروں کی حوصلہ شکنی کر سکتا ہے۔ ہندوستانی فوج ہمارا فخر ہے اور اس پر سیاست برداشت نہیں کی جائے گی۔‘‘ پپو یادو نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی حکومت 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں ’وَن رینک، وَن پنشن‘ کا وعدہ لے کر آئی تھی اور اب وہ ملک میں ’نو رینک، نو پنشن‘ نافذ کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز