مرکزی حکومت نے لوک سبھا رکن چراغ پاسوان کو ان کے آنجہانی والد رام ولاس پاسوان کو الاٹ بنگلے سے بے دخل کرنے کے لیے ایک ٹیم بھیجی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں یہ جانکاری دی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرکزی وزارت برائے رہائش اور شہری امور کے تحت آنے والے پراپرٹی ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ سال چراغ پاسوان کو جاری بے دخلی کے حکم کو عمل میں لانے کے لیے افسران کی ٹیم کو جن پتھ روڈ واقع بنگلے پر بھیجا ہے۔
Published: undefined
افسران کا کہنا ہے کہ 12-جن پتھ بنگلہ مرکزی وزراء کے لیے مقرر ہے اور سرکاری رہائش میں رہنے والوں کو اسے خالی کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ یہ گھر لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کا آفیشیل پتہ رہا ہے، جو اب سابق مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد چراغ پاسوان اور ان کے چچا پشوپتی کمار پارس کے درمیان دو گروپ میں تقسیم ہو گیا ہے۔ اس کا استعمال پارٹی کی تنظیمی میٹنگوں اور دیگر متعلقہ پروگرام کے انعقاد کے لیے باضابطہ طور پر کیا جاتا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پشوپتی پارس نے گزشتہ سال جون ماہ میں پارٹی کے 4 اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ خود کو اصلی بی جے پی قرار دیا تھا۔ چراغ پاسوان کو عہدہ سے برطرف کر پشوپتی پارس لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر بھی بن گئے ہیں۔ چراغ پاسوان کو گزشتہ سال جولائی میں بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا۔ ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر چراغ پاسوان کو نارتھ ایونیو میں پہلے سے ہی گھر الاٹ کیا ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز