سرحدی تنازعہ حل کرنے کے لئے ہندوستان اور چین کے مابین کئی دور کی بات چیت ہو چکی ہے اور ابھی بھی جاری ہے۔ ستمبر 2020 میں دونوں ممالک میں آپسی اعتماد کو بڑھانے کے لئے ایک معاہدہ ہوا تھا، لیکن اب خبریں ہیں کہ چین اس معاہدہ کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ آج تک پر شائع خبر کے مطابق چینی فوج نے مشرقی لداخ میں اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔ اس کے علاوہ چینی فوج نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول یعنی ایل اے سی کے پاس تناؤ والے علاقوں میں اپنی فوج کی تعداد بڑھا دی ہے، جبکہ ستمبر میں ہوئے معاہدہ میں یہ طے ہوا تھا کہ دونوں ممالک تناؤ والے علاقوں میں اپنی فوج کی تعداد میں اضافہ نہیں کریں گے۔
Published: undefined
آج تک پر شائع خبر کے مطابق تازہ زمینی تفتیش میں پتہ لگا ہے کہ چینی فوج نے 21 ستمبر 2020 کو چھٹے راؤنڈ کی بات چیت کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا تھا، جس سے چین اب پیچھے ہٹ گیا ہے۔ وہ نہ صرف معاہدے سے منحرف ہو گیا ہے بلکہ اس نے کئی اور کوششیں بھی کی ہیں۔ ہند-چین مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ سرحد پر دونوں ممالک اب مزید فوج نہیں تعینات کریں گے اور کوئی بھی ملک زمین پر یکطرفہ تبدیلی نہیں کرے گا۔
Published: undefined
اب چار ماہ بعد حالات ایک مرتبہ پھر وہیں پہنچ گئے ہیں جہاں پہلے تھے اور حالات کو بہتر بنانے کے لئے جو معاہدہ ہوا تھا وہ بے معنی ثابت ہو رہا ہے۔ اس معاملہ کو لے کر چین کے موجودہ رخ سے ہندوستان میں غصہ بھی بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز