اقلیتوں سے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگوانا جیسے اکثریتی طبقہ کے کچھ سماج دشمن عناصر کے لیے فیشن بن گیا ہے۔ انھوں نے اس کے لیے مدرسہ کے بچوں کو بھی نہیں بخشا۔ معاملہ اتر پردیش کے اناؤ کا ہے جہاں صدر علاقہ واقع جی آئی سی گراؤنڈ میں کرکٹ کھیل رہے مدرسہ بچوں کو مبینہ طور پر بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے کہا۔ ایسا کرنے سے منع کرنے پر بچوں کی زبردست پٹائی کی گئی۔
Published: 12 Jul 2019, 1:10 PM IST
میڈیا ذرائع کے مطابق جامع مسجد کے پاس ایک مدرسہ ہے جہاں کے بچے اکثر جی آئی سی گراؤنڈ (گورنمنٹ انٹر کالج گراؤنڈ) میں کھیلنے جایا کرتے ہیں۔ جمعرات کے روز بھی وہ کرکٹ کھیل رہے تھے جب ہندوتوا ذہنیت والے کچھ لوگوں نے ہنگامہ پیدا کر دیا۔ انھوں نے بچوں سے ان کا بلا چھین کر پٹائی شروع کر دی اور کئی بچوں کے کپڑے بھی پھاڑ ڈالے۔ اس واقعہ میں کئی بچے زخمی ہوئے ہیں جن میں تین کو زبردست چوٹیں آئی ہیں۔ کچھ بچوں کے سر پر بھی چوٹ لگی ہے۔ تحریری شکایت کے بعد پولس نے کیس درج کر لیا ہے اور ساتھ ہی ایک ملزم کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
Published: 12 Jul 2019, 1:10 PM IST
واقعہ کے تعلق سے جامع مسجد اناؤ سے منسلک مولانا نعیم مصباحی کا کہنا ہے کہ ’’جب بچے کرکٹ کھیل رہے تھے تو کچھ لوگ اچانک وہاں پہنچے اور ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے کہا۔ منع کرنے پر انھوں نے بچوں کی پٹائی شروع کر دی اور ان پر پتھر سے بھی حملہ کیا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’پٹائی کرنے والے لوگوں کا فیس بک پروفائل چیک کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ ان کا تعلق بجرنگ دل سے ہے۔‘‘
Published: 12 Jul 2019, 1:10 PM IST
خبروں کے مطابق جن بچوں کی پٹائی ہوئی ہے وہ مدرسہ دارالعلوم فیض عام میں پڑھتے ہیں۔ جب پولس کو اس واقعہ کی خبر ملی تو وہ فوراً جائے حادثہ پر پہنچی اور سرکل افسر (سی او) امیش تیاگی نے زخمی مدرسہ طلبا کو طبی سہولیات مہیا کرائیں۔ امیش تیاگی نے میڈیا کو بتایا کہ ’’جامع مسجد کے پاس ایک مدرسہ ہے جس کے طالب علم جی آئی سی گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلنے جاتے ہیں۔ جمعرات کو جب وہ میدان میں کرکٹ کھیل رہے تھے تو کچھ لوگوں کے ساتھ جھگڑا ہو گیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’متاثرین کی شکایت پر کیس درج کر لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعہ ملزمین کی شناخت کر لی گئی ہے اور جانچ شروع ہو گئی ہے۔‘‘
Published: 12 Jul 2019, 1:10 PM IST
اناؤ کے پولس سپرنٹنڈنٹ ایم پی ورما نے واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ پولس جبراً جے شری رام کا نعرہ لگوانے والے ملزمین کے بارے میں تفصیل پتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور جانچ کے بعد حقیقت کا پتہ چل سکے گا۔ اس درمیان مدرسہ اور جامع مسجد کے ذمہ داران نے پولس سے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ذمہ داران نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر قصورواروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو دھرنا و مظاہرہ کیا جائے گا۔‘‘
Published: 12 Jul 2019, 1:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Jul 2019, 1:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز