آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے تبدیل مذہب کو لے کر ایک مرتبہ پھر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں (ہندوؤں) اپنے بچوں کو اپنے مذہب اور عبادات کے تئیں احترام کرنا سکھانا چاہئے، جس سے وہ دوسرے مذاہب کی طرف نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مفادات اور شادیوں کے لئے مذہب تبدیل ہو جاتے ہیں۔ بھاگوت دہرادون میں ’ہندو جگے تو عالم جگے گا‘ کے موضوع پر ہو رہی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
Published: undefined
موہن بھاگوت نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لئے ہم خود ذمہ دار ہیں، کیونکہ ہمارے بچے ہم ہی تیار کرتے ہیں اور ہمیں ان کو مذہبی اقدار گھر میں ہی دینے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مذہب کے تئیں فخر محسوس کرنا چاہئے اور بچوں کو تیار کرنا چاہئے۔
Published: undefined
سرسنگھ چالک نے کہا کہ اگر ہم اپنی سماجی زندگی میں تبدیلی لائیں تو ہندوستان عالمی قائد بن سکتا ہے اور اس کے لئے ہمیں اپنی روایات پر عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب کو پوری دنیا پسند کر رہی ہے اور اس پر عمل کر رہی ہے۔ برطانیہ کی سابق وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ انہوں نے کہا تھا کہ ’اپنے والدین کی کیسے خدمت کرنی چاہئے یہ تہذیب ہمیں ہندوستان سے سیکھنی چاہئے۔‘
Published: undefined
واضح رہے اترا کھنڈ اور اتر پردیش سمیت پانچ ریاستوں میں آئندہ سال انتخابات ہونے ہیں اور بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں حکومت کی کارکردگی کو لے کر عوام میں ناراضگی بڑھ رہی ہے، ایسے میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے پاس مذہبی جذبات ہی سب سے بڑا ہتھیار ہے اور تبدیل مذہب ایک بڑا مدا ہے۔ تبدیل مذہب کو لے کر اتر پردیش میں کئی مسلم مذہبی رہنما پولیس کی حراست میں ہیں۔ ایسے وقت میں تبدیلی مذہب پر دیئے گئے موہن بھاگوت کے بیان کو بھی انتخابات کی روشنی میں ہی دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز