سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈاکٹر ڈی وائی چندر چوڑ نے سپریم کورٹ جانے سے نہ گھبرانے پر زور دیا اور امید ظاہر کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ ہماری کوششوں سے ہر طبقے، ذات اور مذہب کے شہری ہمارے عدالتی نظام پر بھروسہ کرنے کے ساتھ اسے اپنے حقوق کے نفاذ کے لیے ایک منصفانہ اور موثر پلیٹ فارم کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
Published: undefined
جسٹس چندر چوڑ نے یوم دستور پر سپریم کورٹ کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی موجودگی میں خطاب کرتے ہوئے عدالتی نظام کو آسان بنانے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے شہریوں کو یہ یقین دہانی کرائی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کو ان کے (ڈاکٹر امبیڈکر کے) مشہور خیال کی توسیع کے طور پر دیکھا جانا چاہئے کہ 'عدالت سے رجوع کرنے کا حق آئین کا دل اور روح ہے'۔
Published: undefined
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہمارے آئین نے ہمیں اختیارات لینے اور حکومت کے ادارہ جاتی ڈھانچے کے ذریعے انہیں ہموار کرنے کی اجازت دی ہے۔ لہٰذا جب ہم آج کہتے ہیں کہ آئین کو اپنانے کا احترام کرتے ہیں تو سب سے پہلے اور سب سے اہم، ہم اس حقیقت کا احترام کرتے ہیں کہ آئین ’موجود ہے‘ اور آئین ’کام کرتا ہے‘۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں میں سپریم کورٹ آف انڈیا نے 'عوامی عدالت' کے طور پر کام کیا ہے۔ ہزاروں شہری اس یقین کے ساتھ اس کے دروازے پر پہنچے ہیں کہ اس ادارے کے ذریعے انہیں انصاف ملے گا۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری عدالت شاید دنیا کی واحد عدالت ہے جہاں کوئی بھی شہری خواہ وہ کوئی بھی ہو یا جہاں سے آیا ہو، چیف جسٹس آف انڈیا کو خط لکھ کر سپریم کورٹ کی آئینی مشینری کو حرکت میں لا سکتا ہے۔
Published: undefined
چیف جسٹس نے کہا کہ شہریوں کو اپنے فیصلوں کے ذریعے انصاف ملے، اس کے لئے سپریم کورٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے کہ اس کا انتظامی عمل بھی شہریوں پر مبنی ہو، تاکہ عام شہری عدالت کے کام کاج سے جڑا ہوا محسوس کرسکے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے تمام عدالتوں میں ای سروس سینٹرز بھی شروع کیے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی شہری عدالتی عمل میں پیچھے نہ رہ جائے۔جسٹس چندرچوڑ نے کہا، ’’ہم اپنے شہریوں کو ایک مشترکہ قومی کوشش میں برابر کے شراکت دار کے طور پر قبول کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined