قومی خبریں

چدمبرم نے نائب صدر دھنکھڑ کے 'پارلیمانی بالادستی' کے دعوے پر کی تنقید، کہا- ’آئین مقدم ہے، پارلیمنٹ نہیں‘

چدمبرم نے کہا کہ یہ ایک انتباہ ہو سکتا ہے، درحقیقت چیئرمین کے خیالات کو ہر آئین سے محبت کرنے والے شہری کو آنے والے خطرات کے تئیں انتباہ کے طور پر لینا چاہئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے پارلیمانی بالادستی پر زور دینے کے ایک دن بعد کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے جمعرات کو کہا کہ آئین مقدم ہے اور نائب صدر کے خیالات ایک انتباہی علامت ہو سکتے ہیں۔ چدمبرم نے کہا، راجیہ سبھا کے چیئرمین غلط ہیں جب وہ کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، حالانک آئین مقدم ہے۔

Published: undefined

چدمبرم نے کہا کہ یہ ایک انتباہ ہو سکتا ہے، درحقیقت چیئرمین کے خیالات کو ہر آئین سے محبت کرنے والے شہری کو آنے والے خطرات کے تئیں انتباہ کے طور پر لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ کا نظریہ آئین کے بنیادی اصولوں پر اکثریتی حملے کو روکنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

Published: undefined

چدمبرم نے پوچھا کہ فرض کریں کہ پارلیمنٹ اکثریتی ووٹ سے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں تبدیل کرنے یا ریاستی فہرست کو منسوخ کرنے اور ریاستوں کے خصوصی قانون سازی کے اختیارات چھیننے کے لیے ووٹ دیتی ہے۔ تو کیا ایسی ترامیم درست ہوں گی؟

Published: undefined

وہیں، نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے بدھ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ آئین میں ترمیم کرنے اور قانون سازی سے نمٹنے کا پارلیمنٹ کا اختیار کسی دوسرے اختیار کے تابع نہیں ہے اور تمام آئینی اداروں، عدلیہ، ایگزیکٹو اور مقننہ کو اپنے تک محدود رہنے کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

وہ بدھ کو راجستھان قانون ساز اسمبلی میں 83ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کرنے اور قانون سازی سے نمٹنے کا اختیار کسی دوسرے اختیار کے تابع نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی لائف لائن ہے۔

Published: undefined

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جمہوریت تب زندہ رہتی اور پروان چڑھتی ہے جب مقننہ، عدلیہ اور ایگزیکٹو آئینی اہداف کی تکمیل اور عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ عدلیہ بھی اسی طرح قانون نہیں بنا سکتی، جس طرح مقننہ عدالتی فیصلہ نہیں لکھ سکتی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined