قومی خبریں

چھتیس گڑھ: وزیر اعلیٰ بگھیل نے پیش کی سی ایم ریلیف فنڈ کی تفصیل، پی ایم مودی کب دیں گے حساب؟

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ سے کورونا کی روک تھام اور ضرورتوں کی مدد کے لیے ریاست کے سبھی اضلاع کو 10 کروڑ 25 لاکھ 30 ہزار روپے کی رقم جاری کی جا چکی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستان میں کورونا بحران کے درمیان بڑی تعداد میں لوگ پی ایم کیئرس فنڈ میں عطیہ کر رہے ہیں۔ اس درمیان اپوزیشن پارٹیوں اور عوام کی جانب سے لگاتار یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مودی حکومت پی ایم کیئرس فنڈ کا حساب دے اور بتائے کہ وہ پی ایم کیئرس فنڈ میں مل رہے پیسوں کا کس طرح اور کہاں خرچ کر رہی ہے۔ لوگوں کے مطالبہ کے باوجود مرکزی حکومت نے پی ایم کیئرس فنڈ کا اب تک حساب نہیں دیا ہے۔ اس درمیان چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے بڑی پیش قدمی کی ہے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ کا حساب عوام کے سامنے رکھ دیا ہے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "میں آپ سب کے درمیان 'وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ' کا حساب رکھ رہا ہوں۔ میں بتانا چاہوں گا کہ گزشتہ 24 مارچ سے لے کر 7 مئی تک وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں مختلف عطیہ دہندگان کے ذریعہ کل 56 کروڑ 4 لاکھ 38 ہزار 815 روپے کی رقم حاصل ہوئی ہے۔"

Published: undefined

بھوپیش بگھیل نے اپنے ٹوئٹ میں آگے لکھا ہے کہ "اس فنڈ سے کورونا کی روک تھام اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ریاست کے سبھی اضلاع کو 10 کروڑ 25 لاکھ 30 ہزار روپے کی رقم جاری کی جا چکی ہے۔ بحران کے وقت میں آپ حکومت پر اتنا بھروسہ ظاہر کر رہے ہیں تو شفافیت کو برقرار رکھنا میری بھی ذمہ داری ہے۔ امید ہے آپ کا تعاون آگے بھی ملے گا۔"

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ پی ایم کیئرس فنڈ کو کورونا وبا سے لڑنے کے لیے خاص طور سے مرکزی حکومت نے بنایا ہے۔ یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ جب سالوں سےو زیر اعظم ریلیف فنڈ موجود ہے تو پھر ایک نئے فنڈ کی ضرورت کیوں آن پڑی؟ کئی لوگ نئے فنڈ یعنی پی ایم کیئرس فنڈ کو 'گھوٹالہ' قرار دے رہے ہیں، تو کچھ جگہوں پر کہا جا رہا ہے کہ نیا فنڈ اس لیے بنایا گیا کیونکہ شاید یہ سی اے جی کے دائرے سے باہر ہوگا جس کی وجہ سے فنڈ سے کیے گئے خرچ اور ان کے استعمال پر کسی کی نظر نہیں رہے گی۔ کانگریس بھی اس سلسلے میں مرکز کی مودی حکومت سے سوال پوچھ چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined