چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور جنتا کانگریس کے سربراہ اجیت جوگی کی طبعیت انتہائی نازک ہے۔ گزشتہ روز سے ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آ رہی ہے اور اطلاعات کے مطابق وہ کوما (بیہوشی کی نیند) میں ہیں۔ اجیت جوگی کو گزشتہ روز دل کا دورہ پڑنے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن ان کی حالات نازک بنی ہوئی ہے، ان کے حوالہ سے جاری میڈیکل بلیٹن کے مطابق خون کی گردش نہ ہونے کی وجہ سے کچھ دیر تک ان کے دماغ میں آکسیجن نہیں جا پائی جس کے سبب ان کے دماغ کو نقصان پہنچا ہے۔
Published: undefined
نارائن اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سنیل کھیمکا نے اتوار کے روز جاری کیے گئے میڈیکل بلیٹن میں کہا ہے کہ اجیت جوگی کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ متعدد خصوصی اسپتالوں کے 8 ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کا علاج کر رہی ہے۔ اس وقت ان کا دل معمول پر ہے اور بلڈ پریشر بھی دوائیوں کے ذریعہ کنٹرول میں ہے لیکن گزشتہ روز سانس کی تکلیف کے بعد ان کے دماغ میں آکسیجن کی کمی واقع ہوئی تھی جس کی وجہ سے ان کے دماغ کو ممکنہ طور پر نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک اجیت جوگی کوما میں ہیں اور وینٹی لیٹر کے ذریعے سانس دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں میں یہ معلوم ہوگا کہ ان کا جسم ادویات کے لئے ردعمل ظاہر کر رہا ہے یا نہیں۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ اجیت جوگی گزشتہ روز اپنے رہائشی احاطے میں وہیل چیئر پر چلتے ہوئے املی کھا رہے تھے کہ ان کا بیج سانس کی نلی تک پہنچ گیا۔ اس کے بعد وہ بیہوش ہوگئے اور انہیں دل کا دورہ پڑا۔ تشویشناک حالت میں فوری طور پر انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا۔ 74 سالہ اجیت جوگی اس وقت چھتیس گڑھ کی مرواہی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ واضح رہے کہ جنتا کانگریس چھتیس گڑھ (جے) کے بانی اجیت جوگی 2004 میں ایک حادثہ کا شکار ہو گئے تھے اور اس کے بعد انہیں فالج کا اثر ہو گیا، تبھی سے وہ وہیل چیئر پر ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں 29 اپریل کو اپنی 74 ویں سالگرہ منائی ہے۔
Published: undefined
سال 2000 میں چھتیس گڑھ ریاست کے قیام کے بعد جوگی ریاست کی پہلی کانگریس حکومت میں وزیر اعلی کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ انہوں نے نومبر 2003 تک ریاست میں کانگریس حکومت کی سربراہی کی۔ پھر جون 2016 میں انہوں نے کانگریس کا دامن چھوڑ کر ایک علاقائی پارٹی تشکیل دی۔ وہ 15 سال تک ریاست میں بی جے پی حکومت کے دوران حزب اختلاف کا بیباک چہرہ رہے۔ 2018 میں کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے وہ سیاسی طور پر الگ تھلگ رہ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined