قومی خبریں

چنئی: رنگولی بناکر سی اے اے کی مخالفت، 6 خواتین سمیت 8 افراد حراست میں

رنگولی میں ’’نو ٹو سی اے اے، نو ٹو این آر سی، نو ٹو این پی آر‘‘ نعرے لکھے گئے تھے۔ رنگولی کو دیکھنے وہاں لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی جس سے ٹریفک بھی متاثر ہوا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

چنئی: شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کی مخالفت میں رنگولی بنا کر منفرد طریقے سے احتجاج کرنے کے معاملے میں تمل ناڈو کی چھ خواتین سمیت آٹھ افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔

Published: undefined

پولیس ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں ’سٹيزن اگینسٹ سی اے اے‘ گروپ کے بینر تلے ان خواتین نے رنگولی بنائی تھی۔ رنگولی میں ’’نو ٹو سی اے اے، نو ٹو این آر سی، نو ٹو این پی آر‘‘ نعرے لکھے گئے تھے۔ رنگولی کو دیکھنے وہاں لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی جس سے ٹریفک بھی متاثر ہوا۔

Published: undefined

اس سے پہلے مظاہرین نے بسنت نگر بس ٹرمینل کے قریب صبح سات سے دس بجے تک رنگولی بنائے جانے کی اجازت مانگی تھی، لیکن پولیس نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔ پولیس سے اجازت نہ ملنے کے بعد گروپ کی خواتین بسنت نگر۔4 ایونیو پہنچی اور وہاں رنگولی بنانی شروع کر دی۔ پولیس نے یہاں خواتین کو حراست میں لے لیا، اگرچہ بعد میں انہیں رہا کر دیا۔

Published: undefined

اس دوران ڈی ایم صدر ایم کے اسٹالن نے چھ خواتین کو حراست میں لئے جانے کے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ یہ حکمران اے آئی اے ڈی ایم کے حکومت کے بڑھتے زد و کوب کے رجحان کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے آئین میں درج بنیادی حقوق پر پابندی لگانے کے لئے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے خواتین کے خلاف درج کیس واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined