چنڈی گڑھ: پنجاب کے حال ہی میں نومنتخب وزیراعلی چرنجیت سنگھ چنی اتوار کو اپنی کابینہ میں توسیع کریں گے جس میں 15 نئے وزراء کو شامل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حلف برداری کی تقریب راج بھون میں شام 4.30 بجے منعقد ہوگی جس میں گورنر بنواری لال پروہت 15 نئے وزراء کو عہدے اور رازداری کا حلف دلائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس اعلی کمان نے ریاستی کابینہ میں نئے وزراء کے ناموں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی ہے، جس کے لیے مسٹر چنی کو ہفتے کے روز دوبارہ دہلی بلایا گیا۔
Published: undefined
چرنجیت چنی نے آج دہلی سے یہاں پہنچنے کے بعد گورنر سے ملاقات کی اور کابینہ کی توسیع کے لیے ایک باضابطہ خط انہیں سونپا۔ اس سے قبل گزشتہ 20 ستمبر پیر کو چرنجیت چنی نے بطور وزیر اعلیٰ حلف لیا اور سکھجندر سنگھ رندھاوا اور اوم پرکاش سونی نے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ ریاستی کابینہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد 18 تک ہوسکتی ہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق نئے وزراء میں سات نئے چہرے لیے جا سکتے ہیں اور آٹھ پرانے چہرے بھی واپسی کر سکتے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے قریبی پانچ وزراء کی چھٹی کیے جانے کا امکان ہے۔ ان میں سادھو سنگھ دھرم سوت، بلویر سدھو، رانا گرمیت سوڈھی، گورپریت کانگڑ اور سندر شام اروڑ ہوسکتے ہیں۔ دھرم سوت پر پوسٹ میٹرک اسکالرشپ میں مبینہ گھپلے کا الزام ہے۔ وہیں سوڈھی اور اروڑا بھی کیپٹن کے خاص ہیں۔ کانگڑ اپنے داماد کو سرکاری نوکری دلانے کے سبب نشانے پر رہے ہیں۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ کابینہ میں منپریت بادل، وجیندر سنگلا، رضیہ سلطانہ، برہم موہندرا، ارونا چودھری، بھارت بھوشن آشو، ترپت راجندر باجوہ اور سکھ سرکاریہ کی واپسی ہو رہی ہے۔ رضیہ سلطانہ کے شوہر محمد مصطفیٰ ریاستی کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کے اسٹریٹجک مشیر ہیں۔ جبکہ ارونا چودھری کی چرنجیت چنی سے رشتہ داری ہے۔ آشو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پارٹی کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔ کیپٹن کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں باجوہ اور سرکاریا شامل تھے۔ کابینہ میں شامل ہونے والے سات نئے چہروں میں راجکمار ورکا، پرگت سنگھ، سنگت گلجیان، گورکیرت کوٹلی، کلجیت ناگرا، رانا گرجیت سنگھ اور امریندر سنگھ راجہ وڑنگ شامل ہیں۔
Published: undefined
اس سے قبل چرنجیت چنی کی دہلی میں پارٹی ہائی کمان کے ساتھ تین ملاقاتوں میں بھی وزراء کے ناموں کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ کہا جاتا ہے کہ رہل گاندھی کے گھر پر جمعہ کی رات دو بجے سے تقریباً چار گھنٹے تک غور و خوض چلتا رہا اور اس میں کیپٹن کیمپ کو شامل کر کے وزراء کے ناموں کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ اس میٹنگ میں پرینکا گاندھی، ہریش راوت، اجے ماکن اور کے سی وینوگوپال نے بھی شرکت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined