قومی خبریں

راہل گاندھی کے ذریعہ سِلی گئی چپل کی منھ مانگی قیمت مل رہی، لیکن رامچیت موچی بیچنے کو تیار نہیں!

رامچیت موچی کو گزشتہ دنوں راہل گاندھی نے جوتا سلائی کی ایک مشین بھجوائی تھی، اس بارے میں رامچیت کا کہنا ہے کہ پورے علاقے میں کسی بھی موچی کے پاس اتنی اچھین مشین نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

گزشتہ دنوں اتر پردیش کے سلطان پور میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایک موچی سے ملاقات کی تھی، جس کا نام رامچیت تھا۔ اس ملاقات کے بعد سے موچی کے اچھے دن آ گئے ہیں۔ دراصل اس کی دکان پر لوگوں کی بھیڑ دکھائی دے رہی ہے۔ خبریں تو ایسی سامنے آ رہی ہیں کہ راہل گاندھی نے اس موچی کی دکان پر جس چپل کی سِلائی کی تھی، اس کی منھ مانگی قیمت مل رہی ہے۔ حالانکہ رامچیت اس چپل کو فروخت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

Published: undefined

اس تعلق سے ایک میڈیا ادارہ نے خبر شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رامچیت موچی کے پاس راہل گاندھی کے ذریعہ تیار کی گئی چپل خریدنے کے لیے کئی فون آ رہے ہیں۔ کچھ لوگ تو ایک لاکھ روپے تک کی قیمت لگا رہے ہیں، لیکن وہ کسی بھی پیشکش کو فی الحال ماننے کے لیے تیار نہیں۔

Published: undefined

رامچیت سے میڈیا ادارہ ’دینک بھاسکر‘ نے خصوصی بات چیت کی جس میں انھوں نے بتایا کہ راہل گاندھی نے صرف ان سے ملاقات نہیں کی، بلکہ اگلے دن انھیں فون بھی کیا تھا۔ راہل گاندھی نے خیریت دریافت کی اور پھر بعد میں جوتا سلائی کرنے کی ایک معیاری مشین بھی بھیجی۔ رامچیت کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کی ملاقات کے بعد اب کئی افسران ان کی رہائش پر پہنچ رہے ہیں اور خیریت دریافت کر رہے ہیں۔ ظاہر ہے ان کی زندگی پوری طرح سے بدل گئی ہے۔

Published: undefined

جوتا سلائی مشین کے بارے میں رامچیت کہتے ہیں کہ پورے علاقے میں کسی دیگر موچی کے پاس اتنی اچھی مشین نہیں ہے جتنی اچھی مشین راہل گاندھی نے انھیں دی ہے۔ انھوں نے اس احسان کے بدلے راہل گاندھی کو دو جوڑی جوتے بھی بھجوائے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ راہل گاندھی کو 9 نمبر کا جوتا آتا ہے، پھر بھی رامچیت نے ایک 9 نمبر کا اور ایک 10 نمبر کا جوتا ان کے لیے بھجوایا ہے۔

Published: undefined

رامچیت کا کہنا ہے کہ اب ان کی دکان پر آس پاس سے گزرنے والے لوگ اکثر کھڑے ہو جاتے ہیں اور حال چال پوچھتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ راہل گاندھی نے جس چپل کو سِلا تھا، اب لوگ اسے خریدنے کے لیے لگاتار پیسوں کی پیشکش کر رہے ہیں۔ رامچیت کا کہنا ہے کہ ایک شخص دکان پر آیا اور اس نے 10 ہزار روپے میں وہ چپل دینے کی بات کہی۔ ایک فون کا تذکرہ کرتے ہوئے رامچیت کہتے ہیں کہ فون کرنے والے نے تھیلے بھر کر پیسے دینے کی بات کہی تھی۔ حالانکہ وہ اس چپل کو سنبھال کر اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں، اسے وہ ایک انمول نشانی تصور کرتے ہیں اور فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined