گاندھی نگر: گجرات میں بارش سے متعلقہ واقعات میں مزید 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس طرح تین روز میں بارش سے جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 26 ہو گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ بدھ کو مسلسل چوتھے دن بھی ریاست کے کچھ حصوں میں شدید بارش جاری رہی۔ وہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 17800 افراد کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
Published: undefined
ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ اپنی جانیں گنوانے والوں میں وہ ٹریکٹر ٹرالی پر سوار 7 افراد شامل ہیں جو اتوار کو موربی ضلع ایک پل کو عبور کرنے کے دوران بہہ جانے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ پانی اس پل سے ہو کر بہہ رہا تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ ان کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ وڈودرا میں بارش رکنے کے باوجود شہر میں بہنے والی وشوامتری ندی اپنے کناروں کو توڑ کر رہائشی علاقوں میں داخل ہو گئی، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا اور عمارتیں، سڑکیں اور گاڑیاں زیر آب آ گئیں۔
Published: undefined
ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جمعرات کو سوراشٹر میں واقع اضلاع کے مختلف حصوں میں انتہائی تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ وڈودرا شہر میں گھروں اور چھتوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور فوج کے 3 دستوں نے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ وزیر رشی کیش پٹیل نے میڈیا والوں کو بتایا کہ وڈودرا میں اب تک 5000 سے زیادہ لوگوں کو نکالا جا چکا ہے اور 1200 کو بچا لیا گیا ہے۔ بدھ کو شہر میں فوج کے 3 اضافی دستے اور این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کا ایک ایک دستہ تعینات کیا گیا تھا۔
Published: undefined
این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے علاوہ فوج، ہندوستانی فضائیہ اور کوسٹ گارڈ بارش سے تباہ ہونے والے علاقوں میں بچاؤ اور راحت کی کارروائیاں کر رہے ہیں، جس میں اب تک تقریباً 17800 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے اور 2000 کو بچایا جا چکا ہے۔ کہا. گزشتہ تین دنوں میں بارش سے متعلقہ واقعات میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ اموات راجکوٹ، آنند، مہی ساگر، کھیڑا، احمد آباد، موربی، جوناگڑھ اور بھروچ اضلاع سے ہوئی ہیں۔ ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ منگل کو ریاست کے مختلف حصوں میں دیوار گرنے اور ڈوبنے جیسے بارش سے متعلق واقعات میں کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined