بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے کے آئین کو تبدیل کرنے کے بیان پر آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کو ہٹلر کی یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کو ختم کرنے کی بات آپ کی آمریت والے ’دس سالہ حکومت‘ کا خاتمہ کرے گی۔
Published: undefined
چندر شیکھر آزاد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آئین کو تبدیل کرنا بی جے پی اور آر ایس ایس کی پرانی منشا رہی ہے، بی جے پی رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے کا بیان ’400 سیٹیں آئین کو تبدیل کرنے کے لیے‘ اسی منشا کو مزید پختہ کرتا ہے۔‘‘ چندر شیکھر آزاد نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’جن لوگوں نے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی جیتے جی جنازہ نکالاہو وہ لوگ ان کے بنائے آئین کو کیسے قبول کر سکتے ہیں۔ بی جے پی مساوات اور جمہوریت کے خلاف ہے۔‘‘
Published: undefined
آزاد سماج پارٹی کے سربراہ نے مزید لکھا ہے کہ ’’مودی جی یاد رکھئے ہٹلر بھی ’جمہوریت کی دہائی‘ دے کر اقتدار میں آیا تھا اور اسی نے اپنے ’دس سال کی حکومت‘ میں جمہوریت کو ختم کیا، آپ بھی آئین کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں اور آئین کو ختم کرنے کی بات آپ کی آمریت بھرے ’دس سال کے اقتدار‘ کو ختم کرے گی۔ جب تک ہمارے جسم میں لہو کا آخری قطرہ ہے، اس وقت تک ہم ’آئین کی حفاظت‘ کے لیے جدو جہد کرتے رہیں گے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے نے کہا ہے کہ ’’ اگر آئین میں تبدیلی کرنی ہے تو پارلیمنٹ کی موجودہ اکثریت کے ساتھ یہ ممکن نہیں ہے۔ اگر ہم سوچتے ہیں کہ یہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ لوک سبھا میں کانگریس نہیں ہے اور مودی کے پاس لوک سبھ میں دو تہائی اکثریت ہے تو یہ ممکن نہیں ہے۔ آئین کو تبدیل کرنے کے لیے لوک سبھا و راجیہ سبھا میں اکثریت کے ساتھ دو تہائی ریاستوں میں بھی جیت حاصل کرنی ضروری ہے۔‘‘ ہیگڑے نے مزید کہا ہے کہ ’’مودی نے کہا ہے کہ ’اب کی بار 400 پار‘ 400 پا کیوں؟ لوک سبھا میں ہمارے پاس دو تہائی اکثریت ہے لیکن راجیہ سبھا میں نہیں ہے۔ ریاستی حکومتوں میں ہمارے پاس مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔‘‘ اننت کمار کا ہیگڈے نے مزید کہا تھا کہ ’’اگر کانگریس کی تعداد بڑھتی ہے تو بی جے پی حکومت کے ذریعے کی گئی آئین میں تبدیلی راجیہ سبھا سے منظور نہیں ہوگا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز