امراوتی: مہاراشٹر کی دھرم آباد عدالت کی جانب سے آندھرا پردیش کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ کی اجرائی پر انہوں نے ایڈوکیٹ جنرل اور قانونی ماہرین سے رائے حاصل کی ہے۔
سال 2010 میں اس وقت کی متحدہ آندھراپردیش ریاست کی سرحد پر دریائے گوداوری پر مہاراشٹر کی جانب سے بابلی پروجیکٹ کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی کے ساتھ مل کر بابلی تک جاکر احتجاج کرنے کی کوشش کی تھی تاہم راستہ میں ہی مہاراشٹر کی دھرم آباد پولیس نے ان کو پارٹی ارکان اسمبلی کے ساتھ گرفتار کرلیا تھا۔
Published: undefined
اس وقت چندرا بابو نائیڈو اپوزیشن لیڈر تھے اور انہوں نے کسی بھی قسم کی ضمانت حاصل کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ان تمام کو بذریعہ طیارہ حیدرآباد بھیج دیا گیا تھا۔ چندرابابونائیڈو کا ماننا ہے کہ ماضی میں اس معاملہ کو بند کردینے کی بات ویب سائٹ پر کہی گئی تھی تاہم اس کے باوجود بعض دفعات کے تحت معاملہ درج کرتے ہوئے ،نوٹس جاری کی گئی اور پھر گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا۔
چندرابابو نے اس معاملہ پر قانونی ماہرین سے رائے حاصل کی اور اس معاملہ میں شامل پارٹی کے ارکان اسمبلی اور وزرا سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس ماہ کی 23 تاریخ کو وزیراعلی امریکہ کے لئے روانہ ہورہے ہیں۔اس کے پیش نظر اس معاملہ کی رکاوٹوں کا وہ تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز