نئی دہلی: چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے کانگریس اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے مشترکہ امیدوار اور سینئر لیڈر جئے پرکاش اگروال کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو مرتبہ یعنی 2014 اور 2019 میں اس سیٹ پر بی جے پی امیدوار کو کامیابی ملی، لیکن انھوں نے اپنی مدت کار میں چاندنی چوک کی ترقی کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ جیسی حالت 2014 میں تھی، وہی آج بھی برقرار ہے۔
Published: undefined
جئے پرکاش اگروال نے کہا کہ چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ میں دہلی کا ایک بہت بڑا حصہ آتا ہے، جسے پرانی دہلی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس علاقہ کا سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک جام ہے۔ پرانی دہلی میں رہنے والے اور دیگر علاقوں سے یہاں آنے والے لوگوں کے لیے ٹریفک جام مشکل بھرا تجربہ ہے۔ انتخاب جیتنے کے بعد پرانی دہلی کے باشندوں، تاجروں، ٹریڈرس اور باہر سے آنے والے لوگوں کو اس ٹریفک جام کے مسئلہ سے نجات دلانا ہی میری ترجیح ہوگی۔ اس کے لیے ہم نے ایک منصوبہ بھی تیار کیا ہے جس پر تیزی سے عمل کیا جائے گا۔ اس میں مختلف مقامات پر کثیر سطحی پارکنگ بنانا شامل ہے۔
Published: undefined
جئے پرکاش اگروال نے یہ باتیں 30 اپریل کو چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ کے بلیماران اسمبلی حلقہ واقع رام نگر علاقہ میں ہوئی پارٹی کارکنان کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ دہلی کی کانگریس حکومت میں وزیر رہے سابق رکن اسمبلی ہارون یوسف کی طرف سے یہ میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں بلیماران اسمبلی کے سینکڑوں کانگریس کارکنان علاقائی سماجی خدمت گار اور دیگر اہم اشخاص شامل ہوئے۔ میٹنگ میں موجود لوگوں نے آئندہ 25 مئی کو ہونے والے انتخاب میں کانگریس اور عآپ اتحاد کے مشترکہ امیدوار جئے پرکاش اگروال کو کامیاب بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ پرانی دہلی، خاص طور سے چاندنی چوک لوک سبھا حلقہ سے جئے پرکاش اگروال کا گزشتہ 40 سالوں سے کافی گہرا رشتہ رہا ہے۔ وہ یہاں سے تین بار رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔ اپنے دور میں چاندنی چوک کی ترقی کے لیے جئے پرکاش اگروال نے سخت محنت کی تھی۔ اتنا ہی نہیں، جئے پرکاش کا اس علاقہ کے لوگوں سے بھی بہت گہرا رشتہ ہے۔ ساتھ ہی ہارون یوسف نے کہا کہ اس مرتبہ انتخاب میں جس طرح لوگوں کی حمایت اور ان کی محبت جئے پرکاش اگروال کو مل رہی ہے، اس سے ان کی جیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔
Published: undefined
جئے پرکاش اگروال نے اس میٹنگ میں مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں اور لاپروائی کے سبب گزشتہ 10 سالوں میں بے پناہ مہنگائی بڑھی ہے، ساتھ ہی بے روزگاری کا گراف بھی بہت اوپر چلا گیا ہے۔ اس وجہ سے ہر شہری کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔ انتخاب جیتنے کے بعد ان کی کوشش ہوگی کہ کسی طرح مہنگائی پر قابو پایا جائے اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز