چنڈی گڑھ میئر الیکشن کو لے کر جاری تنازعہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ تقریباً 20 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل الیکٹورل افسر کی ویڈیو دیکھنے کے بعد جو اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا، وہ عدالتی کمرے میں تب سچ ثابت ہو گیا جب ریٹرننگ افسر انل مسیح نے بیلٹ پیپر پر ’کراس مارک‘ لگانے کا اعتراف کیا۔ آج ایک بار پھر سپریم کورٹ نے انل مسیح کو ڈانٹ لگائی اور اس معاملے پر کل یعنی 20 فروری کو دوپہر 2 بجے سماعت کرنے کا اعلان کیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ چنڈی گڑھ میئر الیکشن میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے عآپ اور کانگریس کی طرف سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس عرضی پر آج سماعت ہوئی اور سپریم کورٹ نے ریٹرننگ افسر انل مسیح سے سوال کیا کہ کیا انھوں نے بیلٹ پیپر پر کراس مارک لگایا تھا؟ جواب میں ریٹرننگ افسر انل مسیح نے کہا کہ میں دستخط کر رہا تھا۔ اس پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ’لیکن آپ مارک بھی لگاتے نظر آ رہے تھے‘۔ اس کے جواب میں انل مسیح نے کہا ’جن پیپر میں پہلے سے خرابی کی گئی تھی، ان پر میں نے نشانی بنائی‘۔ یہ سن کر ڈی وائی چندچوڑ ناراض ہوئے اور کہا کہ آپ کو ایسا کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں تھا۔ آپ پر مقدمہ چلنا چاہیے۔
Published: undefined
آج عدالتی کمرے میں موجود سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بھی مانا کہ انل مسیح نے بیلٹ پیپر پر مارک (نشان) لگایا ہے۔ ایسے میں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ پھر عدالت نے کہا کہ ہم ڈپٹی کمشنر کو کہیں گے کہ نئے ریٹرننگ افسر کو تقرر کریں۔ ہم پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو ہدایت دیں گے کہ اس معاملے کو مانیٹر کریں۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ہم رجسٹرار جنرل ہائی کورٹ کو کہیں گے کہ وہ انتخاب سے متعلق سبھی ریکارڈ لے کر ہمارے پاس آئیں، کل اس معاملے کی سماعت پھر ہوگی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ آج اس معاملے پر سماعت ہونے سے قبل کچھ بڑی پیش رفت دیکھنے کو ملی تھی۔ عآپ کے تین کونسلر بی جے پی میں شامل ہو گئے جس سے چنڈی گڑھ میئر کو لے کر بی جے پی کی حالت مضبوط ہوتی نظر آ رہی ہے۔ عآپ کونسلر نیہا مساوٹ، گرچرن کالا اور پونم دیوی بی جے پی میں شامل ہو چکی ہیں۔ ایک پیش رفت یہ بھی ہوئی کہ میئر منوج سونکر نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ یعنی اب سبھی کی نظریں سپریم کورٹ میں ہونے والی کل کی سماعت پر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined