ویڈیوکون قرض معاملہ میں گرفتار آئی سی آئی سی آئی بینک کی سابق چیف ایگزیکٹیو افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر چندا کوچر کے ساتھ ساتھ دیپک کوچر کو بھی آج سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے دونوں کو ہی تین دنوں کے لیے سی بی آئی ریمانڈ میں بھیجنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ یعنی چندا کوچر اور دیپک کوچر 26 دسمبر تک سی بی آئی کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔
Published: undefined
دراصل عدالت میں سماعت کے دوران سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ "ہم نے چندا کوچر اور دیپک کوچر کو نوٹس بھیجا تھا۔ اس کے باوجود بھی وہ جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔" سی بی آئی نے عدالت سے دونوں ملزمین کے لیے پولیس حراست کی مانگ کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل ہی چندا کوچر اور ان کے شوہر دیپک کوچر کو دہلی سے ممبئی لایا گیا تھا۔
Published: undefined
سی بی آئی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ویڈیوکون کو قرض دینے کی وجہ سے آئی سی آئی سی آئی بینک کو 1730 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ چندا کوچر کے آئی سی آئی سی آئی بینک میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ویڈیوکون کی الگ الگ چھ کمپنیوں کو قرض دیئے گئے۔ ان میں سے دو قرض ان کمیٹیوں نے دیئے جن میں چندا کوچر رکن تھیں۔ وکیل نے الزام عائد کیا کہ چندا کوچر نے ویڈیوکون گروپ کو قرض دینے کے معاملے میں دیگر کمیٹیوں کو بھی متاثر کیا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی نے پوچھ تاچھ کے لیے چندا کوچر اور دیپک کوچر کو جمعہ کے روز سی بی آئی ہیڈکوارٹر بلایا تھا۔ کچھ دیر چلی پوچھ تاچھ کے بعد دونوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے الزام عائد کیا کہ دونوں نے پوچھ تاچھ میں تعاون نہیں کیا اور جواب دینے میں ٹال مٹول کرتے رہے جس کی وجہ سے چندا کوچر اور دیپک کوچر کو گرفتار کیا گیا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ویڈیوکون قرض معاملے میں سی بی آئی جلد ہی چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق چارج شیٹ میں ویڈیوکون گروپ کے وینوگوپال دھوت کے ساتھ چندا کوچر و دیپک کوچر کو بھی نامزد کیا جا سکتا ہے۔ چندا کوچر پر الزام ہے کہ انھوں نے ویڈیوکون گروپ کے پرموٹر وینوگوپال دھوت کو آنکھ بند کر کے قرض دیا۔ اس کے عوض میں مبینہ طور پر نوپاور میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined